منتظمین اور پولیس کے خلاف سخت کارروائی کے احکامات
جدید بھارت نیوز سروس
کولکاتہ:مغربی بنگال کے گورنر ڈاکٹر سی وی آنند بوس نے کولکاتا کے یووابھارتی اسٹیڈیم میں لیونل میسی سے منسوب تقریب کے دوران پیدا ہونے والی بھگدڑ، ہنگامہ آرائی اور بدانتظامی پر سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے منتظمین اور پولیس دونوں کے خلاف کڑی کارروائی کی ہدایت دی ہے۔ گورنر نے اس واقعے کو کولکاتا کے کھیلوں کے شائقین کے لیے ایک شرمناک اور افسوسناک دن قرار دیا ہے۔ہفتہ کی سہ پہر جاری اپنے بیان میں گورنر نے کہا کہ تقریب کی ناقص منصوبہ بندی اور انتظامی ناکامی نے نہ صرف ہزاروں شائقین کو مایوس کیا بلکہ وزیر اعلیٰ اور عوام کی توقعات کو بھی ٹھیس پہنچائی۔ ان کے مطابق اس پورے واقعے کی بنیادی ذمہ داری منتظمین اور اسپانسرز پر عائد ہوتی ہے، تاہم پولیس کی ناکامی نے صورتحال کو مزید سنگین بنا دیا اور حکومت و عوام دونوں کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔گورنر نے واضح الفاظ میں کہا کہ میسی جیسے عالمی کھلاڑی کے نام پر منعقد ہونے والی تقریب میں اس سطح کی بدنظمی ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ چند نجی اسپانسرز نے ذاتی فائدے کے لیے میسی کے نام کا غلط استعمال کیا، جس سے عام لوگوں اور فٹ بال شائقین کے جذبات کو شدید ٹھیس پہنچی۔انہوں نے تماشائیوں کے تحفظ کے لیے ایک خصوصی انشورنس اسکیم کی تجویز بھی پیش کی، جس کا پریمیم منتظمین اور اسپانسرز کو ادا کرنا چاہیے، تاکہ مستقبل میں کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی صورت میں عوام کو تحفظ مل سکے۔گورنر نے 12 دسمبر کو ریاستی حکومت کو لکھے گئے خط کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بڑی تعداد میں فٹ بال شائقین نے ٹکٹوں کی بے تحاشا قیمتوں کی شکایت کی ہے، جس کی وجہ سے عام لوگ اپنے پسندیدہ کھلاڑی میسی کو دیکھنے سے محروم رہ گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ تاثر پیدا ہوا کہ میسی تک رسائی صرف دولت مند طبقے تک محدود کر دی گئی، جو کہ کھیل کے جذبے کے خلاف ہے۔واقعے کے دوران حالات کو قابو میں کرنے کے لیے پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج کیے جانے پر بھی گورنر نے تشویش ظاہر کی اور کہا کہ اس اقدام نے شائقین کے غصے کو مزید بھڑکا دیا۔ انہوں نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا کہ منتظمین کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے اور عام لوگوں کو ہراساں کیے جانے کے معاملے کو سنجیدگی سے لیا جائے۔آخر میں گورنر نے زور دیا کہ مستقبل میں ایسی بڑی تقریبات کے لیے پہلے سے جامع منصوبہ بندی، مناسب سیکیورٹی اور بہتر انتظامی انتظامات کو یقینی بنایا جائے، تاکہ دوبارہ کسی بھی سطح پر عوامی بداعتمادی اور بدنظمی پیدا نہ ہو۔ انہوں نے خبردار کیا کہ آئندہ ایسے واقعات کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔



