کولکاتہ: چڑھتے سورج کو ارغوانی کرنوں کے ساتھ نذرانہ پیش کرتے ہی چار روزہ چھٹھ پوجا کا اختتام عقیدت، ایمان اور روحانیت کے ماحول میں ہوگیا۔ منگل کی صبح کولکاتہ کے تاریخی بابوگھاٹ پر ہزاروں عقیدت مندوں کی بھیڑ اُمڈ پڑی، جہاں ہر سمت سے "چھٹھ مائیا کی جے" کے نعرے گونجنے لگے۔ عقیدت مند خواتین نے پانی میں کھڑے ہوکر سورج دیوتا کو ارغوانی پھل، ناریل، گنا، تھیوا اور دیگر نذرانے پیش کیے اور اپنے گھر کی خوشحالی، صحت اور خوشیوں کے لیے دعا مانگی۔
چار روزہ اس مہاپرَو کے دوران ریاست کے مختلف حصوں شلپنچال، ہاوڑہ، ہگلی، شمالی و جنوبی 24 پرگنہ، دارجلنگ اور سلی گوڑی میں عقیدت کا ایسا سیلاب دیکھنے کو ملا جو بہار، جھارکھنڈ اور اتر پردیش کے روایتی گھاٹوں کی یاد تازہ کر گیا۔ گھروں سے لے کر گھاٹوں تک “چھٹھ مائیا کے گیت” اور لوک دھنوں نے فضا کو عقیدت کے رنگوں میں رنگ دیا۔خواتین نے اپنی پوجا تھالیاں خوبصورتی سے سجائیں۔ کسی کے تھال میں گنے اور پھلوں کی بہار تھی تو کسی کے پاس ٹھیکوا اور ناریل کی خوشبو۔ کئی خواتین نے سورج ادے سے پہلے ہی دریا کے کنارے پہنچ کر ڈنڈیا (چھڑی) کاٹنے اور ڈنڈاوت پرنام کے ذریعے چھٹھ مائیا کے سامنے اپنی اٹوٹ بھگتی کا اظہار کیا۔ روایت کے مطابق، جس کی منّت پوری ہو جاتی ہے، وہ شکرانے کے طور پر یہ بھکتی رس بھرا عمل انجام دیتا ہے۔
اس بار بھی گھاٹوں پر ایمان کے بے شمار رنگ دیکھنے کو ملے۔ کہیں ماؤں کی آنکھوں میں آنسوؤں کے ساتھ عقیدت چمک رہی تھی، تو کہیں نوجوانوں کی آواز میں جوش اور خوشی کی لہریں تھیں۔ چھوٹے بچے بھی اپنے والدین کے ساتھ روایتی لباس میں گھاٹ پر پہنچے، جن کی مسکراہٹ نے تہوار میں نئی رونق بھر دی۔
انتظامیہ نے بھی عقیدت مندوں کے لیے مثالی بندوبست کیا تھا۔ گھاٹوں پر صفائی، روشنی، پانی کے بہاؤ، اور سیکورٹی کے سخت انتظامات نے لوگوں کو اطمینان کا احساس دلایا۔ پولیس نے بھیڑ کو قابو میں رکھنے کے لیے خصوصی ٹیمیں تعینات کیں، جب کہ ٹریفک کے ہموار انتظامات کی بدولت شہر میں کوئی بڑی رکاوٹ نہیں ہوئی۔دریا کے پانی پر ٹمٹماتے دیے، فضا میں گونجتے بھجن، اور عقیدت مندوں کے چہروں پر اطمینان و شکرگزاری کے تاثرات نے منگل کی صبح کولکاتہ کو ایک روحانی مرکز میں بدل دیا۔چھٹھ پوجا نے ایک بار پھر یہ ثابت کیا کہ ایمان اور عقیدت کی یہ لوک روایت صرف مذہبی رسم نہیں، بلکہ اتحاد، خلوص اور خاندان کی خوشحالی کی اجتماعی دعا ہے — ایک ایسا تہوار جو لوگوں کے دلوں کو جوڑتا ہے اور ہر دل میں روشنی بکھیرتا ہے۔



