جدید بھارت نیوز سروس
کولکتہ22ستمبر: پیر سے ملک بھر میں ایک نئی شرح پر جی ایس ٹی لگایا جا رہا ہے۔ جس کی وجہ سے روزمرہ کی اشیائے ضروریہ سمیت متعدد مصنوعات کی قیمتیں نیچے آگئی ہیں۔ بی جے پی قیادت خود سڑکوں پر یہ دیکھنے کے لیے نکلی کہ آیا وہ چیزیں بازار میں صحیح قیمت پر فروخت ہو رہی ہیں۔ بی جے پی کے ریاستی صدر شمک بھٹاچاریہ لیڈروں اور کارکنوں کے ساتھ بازار پہنچے۔ اس نے خریداروں اور بیچنے والوں سے بات کی۔ یہ واضح ہے کہ جی ایس ٹی کی یہ کمی مغربی بنگال کے آئندہ انتخابات میں بی جے پی کے لیے ایک ہتھیار ثابت ہونے والی ہے۔ صرف بازاروں کے دورے ہی نہیں سوشل میڈیا پر بھی مہم جاری ہے۔
مرکزی وزیر خزانہ نے پہلے جی ایس ٹی میں کمی کا اعلان کیا تھا۔ پرانے قوانین کے بجائے خریداروں کو اب سے صرف 5 اور 18 فیصد جی ایس ٹی ادا کرنا پڑے گا۔ جی ایس ٹی کی نئی شرح پیر سے نافذ ہو گئی ہے۔ آج صبح دیکھا گیا کہ بنگال بی جے پی کے لیڈروں نے سوشل میڈیا پر اپنا ڈی پی (پروفائل پکچر) بدل دیا ہے۔ وہ دعویٰ کرتے ہیں،
مرکزی وزیر خزانہ نے پہلے جی ایس ٹی میں کمی کا اعلان کیا تھا۔ پرانے قوانین کی جگہ خریداروں کو اب صرف 5 اور 18 فیصد پر جی ایس ٹی ادا کرنا ہوگا۔ جی ایس ٹی کی نئی شرح پیر سے نافذ ہو گئی ہے۔ آج صبح دیکھا گیا کہ بنگال کے بی جے پی لیڈروں نے سوشل میڈیا پر اپنا ڈی پی (پروفائل پکچر) بدل دیا ہے۔ وہ دعویٰ کرتے ہیں،
شوبھندو ادھیکاری، شمک بھٹاچاریہ، سکانتا مجمدار خریداروں اور بیچنے والوں سے بات کر رہے ہیں اور دیسی مصنوعات کے استعمال کی وکالت کر رہے ہیں۔ ڈی پی پر لکھا ہے ‘کمال جی ایس ٹی، تحفہ ملا۔ شکریہ مودی حکومت بنگال بی جے پی لیڈر عام لوگوں کو یاد دلارہے ہیں کہ وہ مرکزی حکومت کے اقدامات سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
قیمتوںکا جائزہ لینے کےلئے بی جے پی لیڈروں نے بازاروںکا دورہ کیا
مقالات ذات صلة



