جدید بھارت نیوز سروس
کوچ بہار23اکتوبر: دنہاٹا کی بھیتاگوری ایک بار پھر سرخیوں میں ہے۔ بی جے پی لیڈر رتن برمن کے گھر پر حملہ کیا گیا۔ توڑ پھوڑ بھی ہوئی۔ واقعہ پر شدید کشیدگی پائی جاتی ہے۔ بی جے پی لیڈر نے الزام لگایا کہ واقعہ میں ترنمول سے وابستہ شرپسند ملوث ہیں۔ تاہم، ترنمول کی دنہاٹا ون بی کمیٹی کے بلاک صدر اننت برمن نے کہا کہ اس واقعے سے ترنمول کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ ان کا جوابی دعویٰ ہے کہ بی جے پی اپنے اندر توڑ پھوڑ کرکے ترنمول کانگریس کو مورد الزام ٹھہرانے کی کوشش کر رہی ہے۔ الزامات بالکل بے بنیاد ہیں۔
بی جے پی لیڈر کا گھر بھیتاگوری کے رویرکوٹھی علاقے میں ہے۔ سابق مرکزی وزیر نشیتھ پرمانک کا گھر وہیں ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ بی جے پی لیڈر کا گھر ان سے زیادہ دور نہیں ہے۔ رتن برمن علاقے میں نشیتھ کے قریبی مانے جاتے ہیں۔ یہاں تک کہ وہ بھیٹاگوری گرام پنچایت کے سربراہ کے عہدے پر فائز رہ چکے ہیں۔ مبینہ طور پر ملزم نے بدھ کو ان کے گھر پر حملہ کیا۔ توڑ پھوڑ کی گئی۔ بی جے پی لیڈر کا دعویٰ ہے کہ ”ترنمول کانگریس کی بائیک آرمی نے یہ توڑ پھوڑ کی۔“ رتن برمن نے یہاں تک الزام لگایا کہ یہ توڑ پھوڑ شمالی بنگال کے ترقیاتی وزیر کے بیٹے سیانتن گوہا کی قیادت میں کی گئی۔
تاہم حکمراں جماعت ترنمول کا دعویٰ ہے کہ اس طرح کے الزامات بالکل بے بنیاد ہیں۔ دنہاٹا ون بی کمیٹی کے بلاک صدر اننتا برمن نے کہا، “میں نے میڈیا میں اس توڑ پھوڑ کے بارے میں سنا، درحقیقت بی جے پی کے پیروں تلے سے زمین نکل گئی ہے۔” اور اس لیے ترنمول لیڈر کا دعویٰ ہے کہ وہ آپس میں توڑ پھوڑ کر کے ترنمول کانگریس پر الزام لگانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ دوسری جانب پولیس نے یہ جاننے کے لیے پہلے ہی تحقیقات شروع کردی ہے کہ یہ واقعہ کیوں پیش آیا۔
دین ہاٹا میں بی جے پی لیڈر کے گھر پر حملہ، توڑ پھوڑ
مقالات ذات صلة



