بیٹا اور ڈرائیور ہلاک، سیاسی ہلچل تیز،حادثہ یا سوچی سمجھی سازش؟
سندیشکھلی:سندیشکھلی کے متنازعہ شیخ شاہجہاں کیس میں ایک اہم موڑ اس وقت سامنے آیا، جب کیس کے کلیدی گواہ بھولا ناتھ گھوش کی گاڑی بدھ کی صبح عدالت جاتے ہوئے ایک خوفناک حادثے کا شکار ہو گئی۔ بویارماری پٹرول پمپ کے قریب ایک تیز رفتار ٹرک نے ان کی گاڑی کو زوردار ٹکر ماری، جس کے نتیجے میں بھولا گھوش کے کم سن بیٹے ستیہ جیت گھوش اور گاڑی کے ڈرائیور شاہانور کی موقع پر ہی دردناک موت ہو گئی۔بھولا ناتھ گھوش اس حادثے میں بری طرح زخمی ہوئے ہیں اور انہیں فوری طور پر میناخان دیہی اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے ان کی حالت کو تشویشناک قرار دیا ہے۔ حادثے کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پورے علاقے میں پھیل گئی اور لوگوں میں خوف و بے چینی کی لہر دوڑ گئی۔حادثے کے فوراً بعد نجات تھانہ کی پولیس موقع پر پہنچی اور معاملے کی تفتیش شروع کر دی۔ ٹرک ڈرائیور ٹکر مارنے کے بعد موقع سے فرار ہو گیا، جس سے شبہ مزید گہرا ہو گیا ہے۔ پولیس نے اس کی تلاش کے لیے چھاپے مارنے شروع کر دیے ہیں۔اس واقعے پر سیاسی گلیاروں میں بھی ہلچل مچ گئی ہے۔ اپوزیشن نے ایک بار پھر الزام عائد کیا ہے کہ شیخ شاہجہاں جیل میں ہونے کے باوجود سندیشکھلی میں اپنی گرفت برقرار رکھے ہوئے ہیں، اور یہ واقعہ محض اتفاق نہیں ہو سکتا۔ بی جے پی رہنماؤں نے کہا ہے کہ بھولا گھوش چونکہ شاہجہاں کیس کے اہم گواہ تھے، اس لیے یہ ٹکر جان بوجھ کر کرائی گئی ہے تاکہ سچ سامنے نہ آ سکے۔قابلِ ذکر ہے کہ بدھ کے روز شیخ شاہجہاں کے خلاف اہم سماعت تھی اور بھولا گھوش اسی مقدمے میں اپنی گواہی دینے کے لیے عدالت جا رہے تھے۔ ایسے میں اس حادثے نے کئی سوالات کو جنم دے دیا ہے۔ کیا یہ ایک معمولی حادثہ تھا؟ یا پھر ایک سوچا سمجھا منصوبہ جس کا مقصد گواہ کو راستے سے ہٹانا تھا؟پولیس کا کہنا ہے کہ ٹرک ڈرائیور کی گرفتاری کے بعد ہی حقیقت پوری طرح واضح ہو سکے گی۔ تاہم فی الحال یہ واقعہ شیخ شاہجہاں کیس کے گرد موجود تنازعے کو مزید گہرا کر چکا ہے۔



