کے 42 منصوبوں پر تیز رفتار پیش رفت
کولکاتہ ،5دسمبر:مغربی بنگال میں ریل اور میٹرو کے بنیادی ڈھانچے کو نئی رفتار دینے کے لیے مرکزی حکومت نے بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری اور منصوبہ بندی شروع کر دی ہے۔ کولکاتہ اور اس کے آس پاس کے شہری علاقوں میں اس وقت 52 کلومیٹر سے زیادہ میٹرو نیٹ ورک پر تیزی سے تعمیراتی کام جاری ہے۔ اگرچہ کچھ مقامات پر زمین، اجازت ناموں اور تکنیکی رکاوٹوں کی وجہ سے رفتار متاثر ہوئی ہے، مگر ریلوے نے ترقی کی رفتار کم نہیں ہونے دی۔
ریلوے ذرائع کے مطابق ریاست میں اس وقت 67,991 کروڑ روپے کے تخمینی خرچ والے 42 بڑے ریلوے پروجیکٹس پر کام چل رہا ہے۔ ان میں نئی ریل لائنوں کی تعمیر، پرانی لائنوں کی مضبوطی، گیج تبدیلی اور ڈبل لائننگ جیسے اہم منصوبے شامل ہیں۔
حالیہ برسوں میں حقیقتاً بڑے فیصلے ہوئے ہیں۔ صرف اس سال اپریل تک حکومت نے 4,402 کلومیٹر نئی ریل لائنوں کی منظوری دے دی ہے، جن میں 12 نئی لائنیں، 4 گیج تبدیلیاں اور 26 ڈبل لائن پروجیکٹس شامل ہیں۔ ان میں سے بیشتر منصوبے مکمل طور پر یا جزوی طور پر مغربی بنگال سے ہوکر گزرتے ہیں، جس کا براہِ راست فائدہ ریاست کے عوام کو ملے گا۔
منظوری کے بعد رفتار میں جس تیزی سے اضافہ ہوا ہے، وہ پہلے کبھی نظر نہیں آیا۔ ریلوے نے مختصر مدت میں ہی 1,702 کلومیٹر ٹریک بچھا دیے ہیں جبکہ مارچ تک مکمل شدہ پروجیکٹس پر 23,410 کروڑ روپے خرچ کیے جا چکے ہیں۔
مرکزی حکومت کی سنجیدگی کا اندازہ وزیر ریلوے اشونی ویشنَو کے اس بیان سے بھی لگایا جا سکتا ہے، جو انہوں نے بدھ کو لوک سبھا میں دیا۔ وزیر نے یاد دلایا کہ کولکتہ میں میٹرو پروجیکٹ 1972 میں شروع ہوا تھا، لیکن 42 سال میں صرف 28 کلومیٹر کام ہوا۔ اس کے برعکس موجودہ حکومت کے دور میں 2020 سے 2020 کے درمیان تقریباً 45 کلومیٹر نئے میٹرو سیکشن عوام کو وقف کیے گئے۔
یہ بھی اہم ہے کہ گزشتہ تین برسوں—2022-23، 2023-24، 2024-25—اور موجودہ مالی سال 2025-26 میں، مغربی بنگال کے مختلف علاقوں میں کل 97 ریلوے سروے کی منظوری دی گئی ہے۔ یہ سروے مستقبل کے نئے ریلوے روٹس کی بنیاد ثابت ہوں گے۔
ریاست میں ریل اور میٹرو کے اس جارحانہ انفرا اسٹرکچر پروگرام سے جہاں مسافروں کو بہتر سہولیات ملیں گی، وہیں صنعتی و معاشی سرگرمیوں کو بھی نئی رفتار ملنے کی امید ہے۔ یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ مغربی بنگال اب ایک بڑے ریل اور میٹرو انقلاب کے دہانے پر کھڑا ہے۔



