مناسب حفاظتی اقدامات نہ کرنے پر ہندوستان نےسخت برہمی کا اظہار کیا
اوٹاوا، 04 نومبر (یو این آئی) ہندوستان نے کینیڈا میں اونٹاریو کے برامپٹن میں واقع ہندوستانی قونصل خانے کے بینیفشری کیمپوں کے باہر خالصتانی عسکریت پسندوں کی طرف سے پرتشدد ہنگامہ آرائی اور ملک کی حکومت کی طرف سے مناسب حفاظتی اقدامات نہ کرنے پر شدید غصے کا اظہار کیا ہے۔اتوار کو یہاں ہندوستانی ہائی کمیشن نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے سالوں کی طرح اوٹاوا میں ہندوستانی ہائی کمیشن اور وینکوور اور 4 ٹورنٹو میں ہندوستانی قونصل خانے نے مقامی لائف سرٹیفکیٹ سے فائدہ اٹھانے والوں (کینیڈین اور ہندوستانیوں) کے فائدے اور سہولت کے لیے انتظامات کیے ہیں۔) اس مدت کے دوران قونصلیٹ کیمپوں کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ کینیڈا میں سیکیورٹی کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر کینیڈین حکام سے پیشگی درخواست کی گئی تھی کہ وہ ان تقریبات کے لیے سخت حفاظتی اقدامات فراہم کریں، جو قونصلیٹ کے باقاعدہ کام کا حصہ ہے۔ بیان میں کہا گیاکہ “ہم نے آج (03 نومبر) کو ٹورنٹو کے قریب برامپٹن میں ہندو سبھا مندر کے ساتھ مل کر منعقد قونصلر کیمپ کے باہر ہندوستان مخالف عناصر کی طرف سے پرتشدد ہنگامہ آرائی کا مشاہدہ کیا ہے۔ یہ دیکھنا انتہائی مایوس کن ہے کہ ہمارے قونصل خانوں کی طرف سے مقامی کو آرگنائزرز کے ساتھ مکمل تعاون سے منعقد کیے جانے والے معمول کے قونصلر افعال میں اس طرح کی رکاوٹ پیدا ہونے کی اجازت دی جا رہی ہے۔ ہمیں درخواست دہندگان کی حفاظت کے بارے میں بھی گہری تشویش ہے، بشمول ہندوستانی شہری، جن کے مطالبے پر اس طرح کے پروگرام منعقد کیے جاتے ہیں۔بیان میں کہا گیا کہ ہندوستان مخالف عناصر کی ان کوششوں کے باوجود ہمارا قونصل خانہ ہندوستانی اور کینیڈین درخواست دہندگان کو 1000 سے زیادہ لائف سرٹیفکیٹ جاری کرنے میں کامیاب رہا۔ وینکوور اور سرے میں 2-3 نومبر کو منعقد ہونے والے اسی طرح کے کیمپوں میں بھی خلل ڈالنے کی کوشش کی گئی۔ہندوستانی ہائی کمیشن نے کہا کہ ان واقعات اور ہندوستانی سفارت کاروں اور عہدیداروں، مقامی منتظمین اور مقامی حاضرین کو لاحق مسلسل خطرات کے پیش نظر مزید طے شدہ قونصلر کیمپوں کا انعقاد مقامی حکام کی طرف سے کئے گئے سیکورٹی انتظامات سے مشروط ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اگر اس طرح کی رکاوٹوں کی وجہ سے کیمپ کا انعقاد ممکن نہ ہو تو ان خدمات کی فراہمی کے لیے متبادل انتظامات کیے جائیں گے، جو کہ بدقسمتی سے ان خدمات کے مقامی صارفین کو تکلیف کا باعث بن سکتے ہیں۔