پارا ٹیچروں کی تنخواہ اور ایڈجسٹمنٹ پر حکومت نے کچھ نہیں کیا: بابولال مرانڈی
جدید بھارت نیوز سروس
گریڈیہہ، 28 اکتوبر:۔ بی جے پی کے ریاستی صدر اور ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ بابولال مرانڈی نے سوموار کو گریڈیہہ ضلع کی دھنور اسمبلی سیٹ سے پارٹی امیدوار کے طور پر پرچہ نامزدگی داخل کیا۔ اس دوران بابولال مرانڈی نے کہا کہ انہوں نے جھارکھنڈ میں اقربا پروری، بدعنوانی اور دراندازی کو ختم کرنے اور ریاست میں روٹی، مٹی اور بیٹی بچانے کے عہد کے ساتھ دھنور اسمبلی سیٹ سے پرچہ نامزدگی داخل کیا ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ دھنور کے ساتھ ساتھ پوری ریاست کے عوام بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت میں حکومت بنائیں گے۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ میں نے پریس والوں سے کہا کہ میں تیسری دنیا سے آیا ہوں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ تیسری دنیا کیا ہے تو اس نے وضاحت کی کہ یہ وہ جگہ ہے جہاں نہ سڑکیں تھیں، نہ دریاؤں پر پل اور نہ ہی دیہاتوں تک بجلی۔ تعلیم اور صحت جیسی بنیادی سہولیات کا فقدان ہے۔ کانگریس کی حکومت کے دوران گاؤں آنے اور جانے کا کوئی ذریعہ نہیں تھا۔ کانگریس پارٹی نے 60 سال تک ملک پر حکومت کی، لیکن اس نے کبھی گاؤں کی پرواہ نہیں کی۔ اسے کبھی احساس نہیں ہوا کہ لوگ دیہات میں بھی رہتے ہیں۔ اس نے کسان مزدوروں کے لیے کچھ نہیں سوچا۔ کانگریس نے کبھی ان کی فکر نہیں کی۔ جھارکھنڈ ایک ریاست بن گیا جب مرکز میں بی جے پی کی حکومت تھی۔ میں جھارکھنڈ کا پہلا وزیر اعلیٰ بنا۔ بابولال مرانڈی نے مزید کہا کہ میں نے مخلوط حکومت اور سی ایم ہیمنت سورین سے ٹی ای ٹی پاس کرنے والے تمام پیرا ٹیچروں کو جگہ دینے کی اپیل کی تھی۔ ہم نے کہا تھا کہ جن لوگوں نے TET پاس نہیں کیا ہے انہیں تنخواہ میں اضافہ دیا جائے، لیکن انہوں نے کچھ نہیں کیا۔