
نئی دہلی، 19 فروری (یو این آئی) کانگریس نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی نئی ٹیکس پالیسی کو خودمختاری کے لیے خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ جی ایس ٹی کے لیے بھی ایک چیلنج بن گیا ہے، اس لیے حکومت کو اس سے نمٹنے کے لیے فوری اقدامات کرنے چاہئیں۔پارٹی نے کہا کہ مسٹر ٹرمپ کی باہمی ٹیرف لگانے کی بات بہت تشویشناک ہے اور ان کا حکم نہ صرف جی ایس ٹی کے تصور کو چیلنج کرتا ہے بلکہ ہماری قومی خودمختاری پر بھی سوال اٹھاتا ہے۔کانگریس کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے انچارج جے رام رمیش نے کہا، “کانگریس طویل عرصے سے جی ایس ٹی 2.0 کا مطالبہ کر رہی ہے، جو جی ایس ٹی کو واقعی ایک اچھا اور آسان ٹیکس بنائے گا جیسا کہ اسے اصل میں ڈیزائن کیا گیا تھا۔ کانگریس نے کم از کم شرحوں اور تعمیل کے اصولوں کی مانگ کی ہے۔انہوں نے کہا، ’’اب صدر ٹرمپ جی ایس ٹی کے وجود کو ہی خطرہ پیدا کر رہے ہیں۔ اس کے بنیادی ڈھانچے کے مطابق جی ایس ٹی درآمدات پر نافذ ہوتا ہے، لیکن برآمدات پر نہیں۔ اس اصول پر کبھی کوئی تنازعہ نہیں ہوا ، لیکن امریکی صدر کی باہمی ٹیرف کی بات سے جی ایس ٹی جیسے کھپت کے ٹیکس کی نوعیت پر سوال اٹھنے لگے ہیں۔”کانگریس کے لیڈر نے یہ بھی کہا کہ صدر ٹرمپ کا ٹیکس سے متعلق حکم ڈبلیو ٹی او کے علاوہ قومی خودمختاری کا سوال بن گیا ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی پر بھی طنز کیا اور کہا، “کیا نئی دہلی میں صدر ٹرمپ کے اچھے دوست، جو خود کو ‘وشوا گرو، کہتے ہیں، اس چیلنج کا سامنا کریں گے؟”
