National

حکمراں اور اپوزیشن جماعت کے مابین سنگین الزام ترا شی

14views

چند ہی منٹوں میں راجیہ سبھا کی کارروائی کل تک ملتوی

لوک سبھا کی کاروائی بھی نہ چل سکی

نئی دہلی، 10 دسمبر (یواین آئی) پارلیمنٹ کے ایوان بالا راجیہ سبھا میں منگل کو ہنگامہ آرائی کی وجہ سے کوئی کام نہیں ہوسکا اور چیئرمین نے ایوان کی کارروائی کل تک کے لیے ملتوی کردی قبل ازیں صبح بھی اسی وجہ سے کارروائی شروع ہونے کے چند ہی منٹوں میں ملتوی کر دی گئی تھی دوپہر 12 بجے جب کارروائی شروع ہوئی تو حکومت اور اپوزیشن کے ارکان نے ہنگامہ آرائی شروع کر دی شور شرابے سے کچھ سنائی نہیں دے رہا تھا۔ اس دوران ایوان کے رہنما جے پی نڈا نے کہا کہ میڈیا میں ملک کی ایک سیاسی جماعت کے سینئر لیڈر اورجارج سوروس کے بارے میں رپورٹ آئی ہے ملی بھگت کے حوالے سے میڈیا میں آنے والی رپورٹس کو قومی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا جا رہا ہے۔مسٹرنڈا نے کہا کہ دنیا کے کسی بھی ملک نے ایسے لوگوں کو معاف نہیں کیا ہے۔ بیرونی طاقتوں نے کئی ممالک کو برباد کر دیا ہے۔ ملک کے عام آدمی کے تئیں ہم ذمہ دار ہیں۔ گاؤں کے لوگ پوچھ رہے ہیں کہ کیا ہم انہیں سیکورٹی فراہم کرنے کی پوزیشن میں ہیں یا نہیں۔ ہم لوگوں کو یقین دلانا چاہتے ہیں کہ مودی حکومت انہیں مکمل طور پر محفوظ رکھنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور ہم کسی کو بھی ملک کو خطرے میں ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے۔انہوں نے کہا کہ مسٹرنریندر مودی کی قیادت میں ملک 11ویں نمبر سے دنیا کی پانچویں بڑی اقتصادی طاقت بن گیا ہے اور جلد ہی تیسری بڑی معیشت بننے جا رہا ہے۔اس پر کانگریس کے پرمود تیواری نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ سچ بہت جلد سامنے آجائے گا اور مسٹر نڈا نے جو الزامات لگائے ہیں وہ بالکل غلط ہیں اور میں ان کی تردید کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اڈانی کی طرف سے بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومتوں کو 23 ہزار کروڑ روپے کی رشوت دینے کا معاملہ ایک عدالت میں ہے اور اس پر ایوان میں بحث ہونی چاہئے تاکہ صورتحال واضح ہو سکے۔دریں اثناء دراوڑ منیترا کزگم کے تروچی سیوا نے ایک پوائنٹ آف آرڈر اٹھایا اور کہا کہ رول 238 (2) کے مطابق اس ایوان میں دوسرے ایوان کے لیڈر کا نام نہیں لیا جا سکتا ہے۔اس پر مسٹرنڈا نے کہا کہ انہوں نے کسی رکن کا نام نہیں لیا، لیکن عہدہ کا نام لیا۔اس دوران دونوں جماعتوں کے ہنگامہ آرائی کے باعث چیئرمین نے ایوان کی کارروائی کل تک کے لیے ملتوی کر دی۔اس سے قبل صبح میں قانون سازی کا کام شروع ہوتے ہی حکمراں جماعت اور اپوزیشن کے بعض ارکان کے شور شرابے کے باعث چیئرمین کو چند منٹوں کے بعد ایوان کی کارروائی بارہ بجے تک ملتوی کرنی پڑی۔ جس کی وجہ سے اس ہفتے مسلسل دوسرے دن بھی کوئی کام نہیں ہوسکا۔
ہنگامہ آرائی کے باعث لوک سبھا کی کارروائی ملتوی
لوک سبھا میں منگل کو کانگریس کے استحقاق کی خلاف ورزی کے نوٹس پر کوئی فیصلہ نہ ہونے اور حکمراں جماعت پر ایوان کی کارروائی نہ چلنے دینے کا الزام لگاتے ہوئے اپوزیشن کی طرف سے نعرے بازی اور ہنگامہ آرائی کے بعد ایوان کی کارروائی دن بھر کے لئے ملتوی کردی گئی۔دوپہر 12 بجے جب ایوان کا دوبارہ اجلاس ہوا تو پریذائیڈنگ آفیسر دلیپ سائکیا نے ضروری کاغذات ایوان کی میز پر رکھوائے۔ اس کے بعد کانگریس کے ارکان اپنے اپنے مقامات پر کھڑے ہوگئے اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن نشی کانت دوبے کے خلاف دیے گئے استحقاق کی خلاف ورزی کے نوٹس پر کوئی فیصلہ نہ ہونے اور ایوان کی کارروائی جاری نہیں رہنے دینے کا حکمراں پارٹی پر الزام لگاتے ہوئے نعرے لگانے لگے۔ اس دوران کانگریس کے کچھ ارکان ایوان کے بیچ میں آگئے۔اس کے ساتھ ہی پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے کہا کہ کانگریس ایوان کے وقار کو ٹھیس پہنچا رہی ہے۔ کانگریس ارکان، پارلیمنٹ کے قواعد کو نظر انداز کر رہے ہیں۔ کانگریس پارٹی امریکی تاجر جارج سوریس کے ساتھ تال میل رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی کو بتانا چاہئے کہ اس کا جارج سوریس سے کیا تعلق ہے۔مسٹر رجیجو کے یہ کہنے پر کانگریس ارکان شور مچانے لگے۔اس کے ساتھ ہی کچھ بی جے پی ممبران نے بھی اپنی اپنی جگہ پر کھڑے ہو کر شور و غل کرنے لگے۔اس سے قبل سماج وادی پارٹی کے رکن دھرمیندر یادو نے کہا کہ حکمراں پارٹی کے لوگ اپوزیشن کو بدنام کر رہے ہیں۔ حکومتایوان نہیں چلنے دے رہی ہے۔ حکومت ایوان کو چلنے نہ دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔دونوں طرف سے بڑھتے ہوئے ہنگامے کو دیکھتے ہوئے مسٹر سائکیا نے ایوان کی کارروائی بدھ کی صبح 11 بجے تک ملتوی کر دی۔اپوزیشن کے ہنگامے کی وجہ سے منگل کو لوک سبھا کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔اس سے پہلے جیسے ہی ایوان صبح 11 بجے جمع ہوا، لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے کہا کہ پارلیمنٹ ایک مقدس مقام ہے۔ اس عمارت کی عزت اور وقار بلند ہے۔ پارلیمنٹ میں ملک کی امنگیں اور توقعات پوری ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند دنوں سے پارلیمنٹ کے احاطے میں جس طرح کے مظاہرے اور نعرے بازی ہو رہی ہے وہ نہ صرف غیر مہذب ہے بلکہ وقار کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن رہنماؤں کا رویہ بھی پارلیمانی وقارکے مطابق نہیں ہے۔اسپیکر نے زور دیا کہ چاہے وہ حکمران جماعت ہو یا اپوزیشن، تمام جماعتوں کے لوگ پارلیمنٹ کے وقار کی روایت کو برقرار رکھیں۔اس سے عوام میں صحیح پیغام جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وقفہ سوال اہم ہے، اسے جاری رہنے دیں۔انہوں نے وقفہ سوال چلانے کے لیے بی جے پی کے دلیپ سائکیا کا نام لیا لیکن اپوزیشن ارکان نے ہنگامہ شروع کردیا۔ جس کے بعد اسپیکر نے کہا کہ آپ ایوان نہیں چلانا چاہتے جس پر ایوان کی کارروائی 12 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.