مصر میں فلسطینی سفیر دیاب اللوح نے انکشاف کیا کہ اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 30 ہزار سے زائد مکانات تباہ ہوگئے۔ 12 لاکھ سے زیادہ شہری بے گھر ہیں اور 14 سے زیادہ ہسپتال ملیامیٹ کر دیے گئے ہیں۔
قاہرہ میں اسرائیلی حملوں میں پیشرفت سے آگاہ کرنے کے لیے منعقد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دیاب اللوح نے کہا کہ غزہ کی پٹی کی صورتحال بہت سنگین ہے ۔ ہمارے پاس مرنے والوں کی لاشوں کو دفنانے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ انہوں نے اسرائیل کو غزہ میں زمینی مداخلت اور مزید قتل و غارت گری مچانے سے گریز کرنے کے حوالے سے بھی خبردار کیا۔
فلسطینی سفیر نے غزہ کی پٹی کو خوراک اور طبی سامان کی فراہمی اور امداد کے داخلے کو یقینی بنانے کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر راہداریوں کو فوری اور فوری کھولنے کا مطالبہ کیا۔
واضح رہے جنگ کے 9 روز میں 2500 سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین (انروا) نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں 20 لاکھ سے زیادہ شہریوں کو پانی ختم ہونے کے خطرے کا سامنا ہے۔ یہ صورتحال زندگیوں کے لیے خطرہ بن گئی ہے۔