نتن گڈکری نے وزیر اعلیٰ کو خط لکھ کر حصول اراضی اور فاریسٹ کلیرنس کے مسائل حل کرنے کو کہا
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 31 دسمبر:۔ مرکزی سڑک ٹرانسپورٹ وزیر نتن گڈکری نے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کو خط لکھا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ سڑک کی تعمیر میں درپیش رکاوٹوں کے پیش نظر زمین کے حصول اور فاریسٹ کلیرنس سے متعلق معاملات کو فوری طور پر حل کیا جائے۔ ریاست کے چیف سکریٹری کو ہدایت دیں کہ وہ تمام فریقین کے ساتھ میٹنگ کرکے ان مسائل کو حل کریں، تاکہ پروجیکٹوں کو وقت پر مکمل کیا جاسکے۔
کولکاتہ ۔وارانسی ایکسپریس وے پر توجہ مبذور کرائی
مرکزی وزیر نے خاص طور پر وارانسی کولکاتا ایکسپریس وے کی طرف توجہ مبذول کرائی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ کوڑو-ادے پورہ پیکیج پر کام شروع نہیں ہوا ہے۔ اس کی وجہ جنگلات کی منظوری اور زمین کا حصول نہ ہونا ہے۔ جنگلات کی منظوری، معاوضہ اور اراضی کے حصول کی وجہ سے کئی منصوبے تعطل کا شکار ہیں۔ جھارکھنڈ میں 15 ہائی وے پروجیکٹوں کا کام جنگلات کی منظوری کی وجہ سے متاثر ہو رہا ہے۔
172 کیلو میٹر شاہراہ جنگلات سے گزرے گی
ان تمام پروجیکٹوں کی لاگت 21 ہزار 690 کروڑ روپے ہے۔ 588 کلومیٹر طویل سڑک کی 172 کلومیٹر لمبائی میں جنگلات کی منظوری پھنسی ہوئی ہے۔ کوڑو سے ادے پور (لاتیہار)، ادے پور سے بھوگو سیکشن (لاتیہار)، بھوگو سے شنکھا (پلاموں) اور باسوکیناتھ سے دیوگھر (دیوگھر) کے درمیان جنگلات کی منظوری پھنسی ہوئی ہے۔ جبکہ وارانسی کولکتہ ایکسپریس وے کے تحت چترا بائی پاس (چترا)، دیوریا سے ڈونورشن (چترا-ہزاری باغ)، ڈونوریشان سے بونگبار پیکیج (ہزاری باغ-رام گڑھ)۔ بونگبار سے لیپو پیکیج (رام گڑھ-بوکارو)، لیپو سے کملاپور پیکیج (بوکارو) میں جنگلات کی منظوری کا مسئلہ ہے۔ نئے روڈ پروجیکٹ کے تحت دیوگھر بائی پاس، گملا بائی پاس، کیریٹیا سے کیونڈاپانی، کیونڈاپانی سے لاترا اور لترا سے سیتھیو کے درمیان جنگلات کی منظوری کا مسئلہ پھنس گیا ہے۔