انتخاب سے متعلق اصولوں میں ترمیم معاملہ پر سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت اور الیکشن پینل کو نوٹس بھیجا
60
نئی دہلی، 15 جنوری:۔ (ایجنسی) کانگریس کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا رکن جئے رام رمیش نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کر انتخابی طریقۂ عمل اصول 1961 میں کی گئی ترمیم کو چیلنج پیش کیا تھا۔ اس عرضی پر سماعت کرتے ہوئے آج سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت اور الیکشن پینل کو نوٹس جاری کیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ انتخابی طریقۂ عمل کے اصول میں ترمیم کے ذریعہ سی سی ٹی وی فوٹیج، ویب کاسٹنگ ریکارڈنگ اور امیدواروں کی ویڈیو فوٹیج سمیت الیکٹرانک دستاویزات کی جانچ پر روک لگا دی گئی ہے۔ اسی ترمیم کو جئے رام رمیش نے چیلنج پیش کیا ہے۔ اب اس معاملے میں مرکزی حکومت کے ساتھ ساتھ الیکشن پینل کو بھی اپنا جواب عدالت عظمیٰ میں داخل کرنا ہوگا۔ عدالت نے اس معاملے میں آئندہ سماعت 17 مارچ سے شروع ہونے والے ہفتہ میں مقرر کیا ہے۔ جئے رام رمیش نے اس عرضی میں اس بات پر زور دیا ہے کہ ترمیم کو مناسب عوامی بات چیت کے بغیر پیش کیا گیا ہے۔ کانگریس کید لیل ہے کہ یہ قدم جمہوری اقدار کو بنائے رکھنے کے لیے کام کرنے والے اداروں میں بھروسہ کو کم کرتا ہے۔ ابھی حال ہی میں جو تبدیلیاں ہوئی ہیں، اس نے انتخابی طریقۂ عمل سے متعلق کچھ دستاویزات کے عوامی معائنہ پر روک لگا دی ہے۔اس معاملے میں حکومت نے جو اپنا نظریہ ظاہر کیا ہے، اس میں بتایا ہے کہ اہم مواد کے بیجا استعمال کو روکنے کے لیے یہ قدم ضروری تھا۔ حالانکہ ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ اہم جانکاریوں کو جانچ کے دائرے سے بچاتا ہے اور انتخابات کی شفافیت کو کم کرتا ہے۔ اب دیکھنے والی بات یہ ہوگی کہ مرکزی حکومت اور الیکشن پینل عدالت میں کیا جواب دیتی ہے۔