
اسپیکر نے 21 فروری کو اعلیٰ سطح کا اجلاس بلایا؛ سیشن کے ہنگامہ خیز ہونے کی توقع
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 17 فروری:۔ جھارکھنڈ اسمبلی کا بجٹ اجلاس طوفانی ہونے کا امکان ہے۔ 24 فروری سے شروع ہونے والے اس بجٹ اجلاس کے حوالے سے حکمراں جماعت اور اپوزیشن آمنے سامنے ہیں۔ دونوں اپنی اپنی حکمت عملی کی تیاری میں مصروف ہیں۔ اپوزیشن نے 27 مارچ تک جاری رہنے والے بجٹ اجلاس کے حوالے سے حکومت کو گھیرنے کی حکمت عملی بنالی ہے۔ جس کی منظوری 23 فروری کو ہونے والے اجلاس میں دی جائے گی۔ دریں اثنا، حکمراں کانگریس نے بھی 23 فروری کو اپنی مقننہ پارٹی کی میٹنگ بلائی ہے۔ اس کے بعد حکمراں جماعتوں جے ایم ایم، کانگریس اور آر جے ڈی کی مشترکہ میٹنگ ہوگی۔ بی جے پی کی ترجمان رافعہ ناز کا کہنا ہے کہ ایوان میں اپوزیشن حکومت سے جاننا چاہے گی کہ انتخابات کے دوران کیے گئے وعدوں کا کیا ہوا۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے سبسڈی والے گیس سلنڈر، دھان کی ایم ایس پی بڑھا کر 3200، مینیاں سمان یوجنا سمیت کئی مسائل پر حکومت کو ایوان میں گھیرنے کی تیاری کر لی ہے۔ اس کے علاوہ بلدیاتی انتخابات کے لیے کرائے گئے او بی سی سروے کی خامیوں کو بھی ایوان میں اٹھانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ یہاں حکمران جماعت بھی اپوزیشن کی تیاریوں کا منہ توڑ جواب دینے کو تیار ہے۔ کانگریس کے ترجمان راکیش سنہا کی مانیں تو 23 فروری کو حکمت عملی بنائی جائے گی۔ اگر اپوزیشن ایوان کو چلنے نہیں دیتی ہے تو اس سے ریاست کے بنیادی مسائل کے حل میں رکاوٹیں پیدا ہوں گی۔ اپوزیشن کے پاس کوئی ایشو نہیں ہے اور وہ جان بوجھ کر حکومت کو بدنام کرنے کی سازش کر رہی ہے اس لیے ہم اس کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔
21 فروری کو اعلیٰ سطح کا اجلاس طلب
27 مارچ تک جاری رہنے والے اسمبلی کے بجٹ اجلاس کو پرامن طریقے سے چلانے کے مقصد کے ساتھ اسپیکر رویندر ناتھ مہتو نے 21 فروری کو ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ بلائی ہے جس میں ریاست کے اعلیٰ عہدیدار شریک ہوں گے۔ اسپیکر اسمبلی کی مختلف جماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقات بھی ہوگی۔ جس میں وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین بھی موجود ہوں گے۔ تاہم ابھی تک قائد حزب اختلاف کا اعلان نہ ہونے کی وجہ سے سسپنس برقرار ہے۔ دیکھنا یہ ہے کہ اس میٹنگ میں بی جے پی کی طرف سے کون کون شریک ہوگا۔ اس سب کے درمیان، مالی سال 2025-26 کا بجٹ 24 فروری سے شروع ہونے والے جھارکھنڈ اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے دوران 3 مارچ کو وزیر خزانہ رادھا کرشنا کشور ایوان میں پیش کریں گے۔ اس کے علاوہ حکومت سیشن کے دوران کئی بل لانے کی بھی تیاری کر رہی ہے۔
