قبائیلی تنظیموں کا جھارکھنڈ میں پی ای ایس اے قانون کے جلد نفاذ کا مطالبہ
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 24 دسمبر :۔ پی ای ایس اے (پیسا) ڈے کے موقع پر منگل کو بغیر کسی تاخیر کے پی ای ایس اے قانون کو نافذ کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ محکمہ پنچایتی راج کے زیر اہتمام پروگرام میں ریاست کے مختلف حصوں سے گاؤں کے سربراہوں نے حصہ لیا۔ سب نے متفقہ طور پر کہا کہ جھارکھنڈ میں جلد سے جلد پیسا قانون لاگو کیا جانا چاہیے۔ مقررین نے یہ بھی کہا کہ پیسا قانون پر عمل درآمد نہ ہونے کی وجہ سے دیہات میں ترقی نہیں ہو رہی۔ قواعد تیار ہونے کے باوجود ابھی تک اس پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔
پیسا قانون کے نفاذ کے بعد پنچایتیں خود کفیل ہو جائیں گی
مقررین نے کہا کہ پیسا قانون کے نفاذ سے پنچایتیں خود کفیل ہو جائیں گی۔ گرام سبھا کے سکریٹری کا انتخاب بھی گرام سبھا کی سفارش پر کیا جائے گا۔ ریت پر گاؤں کا کنٹرول ہوگا۔ اس کی لوٹ مار بند ہو جائے گی۔ اس کے علاوہ حکومت کی آمدنی میں بھی اضافہ ہوگا۔ روایتی انصاف کا نظام موثر ہو گا۔ عدالت اور تھانے کا بوجھ بھی کم ہو جائے گا۔
پی ای ایس اے ایکٹ ملک کی 10 قبائلی اکثریتی ریاستوں میں لاگو ہے
پی ای ایس اے ایکٹ ملک کی 10 قبائلی اکثریتی ریاستوں میں لاگو ہے۔ یہ قانون 1996 میں بنایا گیا تھا۔ اس قانون کو بنے ہوئے 28 سال ہوچکے ہیں، لیکن جھارکھنڈ میں ابھی تک اسے نافذ نہیں کیا گیا ہے۔ اس قانون کے نفاذ سے بے روزگاری اور نقل مکانی جیسے مسائل پر قابو پایا جا سکے گا۔ ریاستی وسائل کو بھی بچایا جا سکتا ہے۔ پنچایتی راج کی ڈائرکٹر نشا اورائوں ، مہادیو منڈا، پنچنن سورین، وجے کجور، تانا بھگت سماج کے نمائندوں اور مدھیہ پردیش، آندھرا پردیش کے نمائندوں نے بھی پروگرام میں حصہ لیا۔ وویک بھردواج نے پروگرام کی صدارت کی۔ اس موقع پر پیسا گانا بھی لانچ کیا گیا۔