Jharkhand

ہائی کورٹ نے مستریوں، ہنرمند مزدوروں اور انکے اہل خانہ کو مناسب معاوضہ دینے کا حکم دیا

11views

جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 20 نومبر:۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے بوکارو موٹر ایکسیڈنٹ کلیم ٹریبونل (ایم اے سی ٹی) کی طرف سے دیے گئے معاوضے کا حساب لگانے میں نیم ہنر مند مزدور کے طور پر متوفی میسن کی آمدنی کا اندازہ لگا کر معاوضے کی ادائیگی کا حکم دیا ہے۔ ہائی کورٹ نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ متوفی ایک مستری تھا۔ کم از کم اجرت ایکٹ کے تحت 1 اکتوبر 2019 سے نافذ جھارکھنڈ کی کم از کم اجرت کے نوٹیفکیشن کے پیش نظر متوفی کی آمدنی کا اندازہ نیم ہنر مند کارکن کے طور پر لگایا گیا تھا۔ جھارکھنڈ حکومت نے نیم ہنر مند مزدور کی کم از کم اجرت 7 ہزار 8 روپے 14 پیسے ماہانہ مقرر کی ہے اور سال 2019 کے دوران ہنر مند مزدور کی کم از کم اجرت 9 ہزار 2 سو 38 روپے ماہانہ مقرر کی گئی ہے۔ متوفی ایک مستری تھا اور ٹریبونل کا مستریوں کو نیم ہنر مند مزدور سمجھنا غلط ہے۔ درحقیقت، سال 2019 میں، ایک 35 سالہ شخص ایک موٹر حادثے میں لاپرواہی سے چلائے جانے والے ٹرک کی زد میں آکر ہلاک ہوگیا تھا۔ متوفی، جس کے پسماندگان میں اس کی بیوی، بچے اور والدین ہیں، نے موٹر وہیکل ایکٹ کی دفعہ 166 کے تحت ایک عرضی دائر کی، جس میں 30,00,500 روپے معاوضے کا مطالبہ کیا گیا۔ متوفی ایک مستری تھا اور ماہانہ 15000 روپے کماتا تھا۔ تاہم، ٹربیونل نے قبول کیا کہ متوفی ایک مستری تھا۔ لیکن کم از کم اجرت ایکٹ کے تحت یکم اکتوبر 2019 سے نافذ جھارکھنڈ کی کم از کم اجرت کے نوٹیفکیشن کے پیش نظر اس کی آمدنی کا اندازہ نیم ہنر مند مزدور کے طور پر کیا گیا اور اسے 14,81,200 روپے بطور معاوضہ ادا کرنے کا حکم دیا گیا۔ متوفی کے لواحقین نے معاوضے کی رقم میں اضافے کے لیے ہائیکورٹ سے رجوع کیا، جس پر عدالت نے معاوضے کی رقم بڑھا کر 18,62,400 روپے کرنے کا حکم دیا۔ اس کیس کی سماعت جسٹس سبھاش چند کی بنچ میں ہوئی۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.