ہیمنت سورین، ربندر ناتھ مہتو، بابولال، سدیش مہتو کی ساکھ داؤ پر
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 17 نومبر:۔ جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات کا دوسرا مرحلہ سیاسی جماعتوں کے لیے اقتدار کے دروازے کھولنے میں کئی طریقوں سے فیصلہ کن کردار ادا کرے گا۔ اس مرحلے میں کل 38 سیٹوں پر 20 نومبر کو ووٹنگ ہونی ہے۔ انتخابی مہم 18 نومبر یعنی سوموار کی شام 5 بجے کے بعد بند ہو جائے گی۔ اس مرحلے میں وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین، سابق سی ایم بابولال مرانڈی، سابق ڈپٹی سی ایم سدیش مہتو، اسمبلی اسپیکر رویندر ناتھ مہتو اور چار کابینی وزراء عرفان انصاری، حفیظ الحسن، دپیکا پانڈے سنگھ اور بے بی دیوی کی قسمت کا فیصلہ ہوگا۔
دوسرے مرحلے میں 11 سابق وزرا بھی انتخابی میدان میں
اس کے علاوہ سب کی نظریں کلپنا سورین، سیتا سورین، لیوس مرانڈی اور لوبن ہیمبرم پر بھی ہوں گی۔ دوسرے مرحلے میں 11 سابق وزرا بھی انتخابی میدان میں ہیں۔ اسٹیفن مرانڈی، ہیملال مرمو، بسنت سورین، لیوس مرانڈی، بادل پترالیک، رندھیر سنگھ، سریش پاسوان، پردیپ یادو، جے پی پٹیل، متھرا مہتو اور جلیشور مہتو کی قسمت کا فیصلہ بھی ہوگا۔
38 سیٹوں کیلئے 528 امیدوار میدان میں
38 سیٹوں کے لیے کل 528 امیدوار میدان میں ہیں۔ 472 مرد اور 55 خواتین امیدوار ہیں۔ ایک صنفی امیدوار بھی انتخابی میدان میں ہے۔ نیشنل پارٹی کے 73 امیدوار ہیں جن میں 60 مرد اور 13 خواتین ہیں۔ جھارکھنڈ کی ریاستی سطح کی تسلیم شدہ جماعتوں کے 28 امیدوار بھی انتخابی مقابلہ میں ہیں۔ اس میں 23 مرد اور پانچ خواتین امیدوار شامل ہیں۔ آزاد امیدواروں کی تعداد 257 ہے۔
20 نومبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے
چیف الیکٹورل آفیسر کے روی کمار نے اتوار کو نرواچن سدن میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ دوسرے مرحلے کی مہم 18 نومبر کی شام کو ختم ہو جائے گی۔ 20 نومبر کو 38 اسمبلی حلقوں کے 14,218 بوتھ پر ووٹنگ ہوگی، جن میں سے 31 بوتھ پر صبح 7 بجے سے شام 4 بجے تک ووٹنگ ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ خاموشی کا دورانیہ شروع ہوتے ہی جو لوگ انتخابی مہم وغیرہ کے لیے پولنگ ایریا میں گئے ہیں انہیں فوری طور پر وہاں سے واپس جانا ہو گا۔ اگر ایسا نہ ہوا تو قواعد کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پولنگ پارٹیاں 19 نومبر کو اپنے متعلقہ پولنگ مراکز میں جا کر 20 نومبر کو ووٹنگ کریں گی۔
239 پولنگ بوتھ خواتین کے زیر انتظام
انہوں نے کہا کہ دوسرے مرحلے میں 14,218 بوتھس میں سے 48 بوتھس کو منفرد بوتھ کے طور پر تیار کیا گیا ہے۔ خواتین کے زیر انتظام پولنگ بوتھوں کی تعداد 239 ہے۔ 22 پولنگ بوتھ معذور افراد کے ذریعے چلائے جائیں گے۔ جبکہ 26 پولنگ سٹیشنز کے انتظامات نوجوانوں کے ہاتھ میں ہوں گے۔