جھارکھنڈ کو نظر انداز کر کے سرمایہ داروں کو فائدہ پہونچایا جا رہا ہے: وزیر اعلیٰ
جدید بھارت نیوز سروس
دمکا، 3 فروری:۔ ضلع میں جے ایم ایم کا 46 واں یوم تاسیس اتوار کی رات منایا گیا۔ اس دوران تمام ایم ایل اے اور ایم پی بشمول سی ایم ہیمنت سورین، ان کی اہلیہ کلپنا سورین اور بھائی بسنت سورین نے لوگوں سے خطاب کیا۔ وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی حکومت پر جھارکھنڈ کو نظر انداز کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کو اس ریاست سے معدنی دولت اور ریلوے کی آمدنی سے بھاری ریونیو ملتا ہے لیکن ہمیں کچھ نہیں ملتا۔ مرکزی حکومت نے جو بجٹ لایا ہے اس میں جھارکھنڈ کے لوگوں کے بارے میں نہیں سوچا گیا، بلکہ ملک کے سرمایہ داروں کی فکر ہے۔ منصوبہ بند طریقے سے کچھ جاگیرداروں نے جھارکھنڈ کو پسماندہ ریاست بنانے کا ٹھیکہ لیا ہے۔ مرکزی حکومت تمام ریاستوں کی ماں اور باپ ہے۔ انہیں سب پر یکساں نظر رکھنی چاہیے۔
انکم ٹیکس میں چھوٹ سے غریبوں کا کیا فائدہ؟
انہوں نے کہا کہ انکم ٹیکس میں چھوٹ دی گئی ہے، اس سے ریاست کے غریب عوام کو کیا فائدہ ہوگا۔ بجٹ میں کہا گیا تھا کہ کھلونا بنانے والی کمپنیوں کی حوصلہ افزائی کی جائے گی، کیونکہ ایسی کمپنیاں اڈانی اور امبانی کی ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ وہ اپنے کاروباری دوست کو فائدہ پہنچانا چاہتا ہے۔ ان کے پاس الفاظ اور محاورات کا خزانہ ہے۔ وزیر اعلیٰ نے یہ بھی بتایا کہ نیتی آیوگ کی طرف سے پیش کی گئی حالیہ رپورٹ میں جھارکھنڈ اقتصادی انتظام میں چوتھے مقام پر ہے۔ ایسے میں یہ سمجھا جا سکتا ہے کہ ہم نے جھارکھنڈ کو بہت آگے لانے کا کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم نے خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے کا کام کیا تو مرکزی حکومت کے لیڈروں نے کہا کہ وہ مفت ریواڑی بانٹ رہے ہیں۔ اگر انہوں نے دہلی انتخابات میں بھی ایسا اعلان کیا ہے تو اس کا کیا مطلب ہے؟
ہول کے لیے تیار ہو جائیں: کلپنا سورین
چیف منسٹر ہیمنت سورین کی اہلیہ اور گانڈے کے ایم ایل اے کلپنا سورین نے کہا کہ جھارکھنڈ نے مرکزی حکومت کے واجب الادا 1 لاکھ 36 ہزار کروڑ روپے حاصل کرنے کے لیے آپ سب کو ایک تحریک کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ جھارکھنڈ کی یہ سرزمین تحریک اور جدوجہد کی سرزمین ہے۔ گروجی شیبو سورین نے پہلے مہاجنی نظام کے خلاف تحریک چلائی اور پھر علیحدہ جھارکھنڈ کے مطالبے کے لیے طویل جنگ لڑی۔
اگر بقایا ادا نہیں ہوگا تو ریاست سے معدنیات نہیں نکلیں گی: بسنت سورین
دمکا کے ایم ایل اے بسنت سورین نے کہا کہ مرکزی حکومت جھارکھنڈ کے واجبات ادا کرنے سے گریزاں ہے۔ لیکن ہم اپنا حق لینا جانتے ہیں۔ اگر مرکزی حکومت نہیں مانتی ہے تو معدنی مواد کا ایک ٹکڑا بھی ریاست سے باہر نہیں جانے دیا جائے گا۔
ایم ایل اے آلوک سورین اور لوئس مرانڈی نے کیا کہا؟
شکاری پاڑا، دمکا کے ایم ایل اے آلوک سورین نے کہا کہ یہاں قبائلیوں کا استحصال کیا جا رہا ہے۔ جب پانی، جنگل اور زمین کو لوٹا جا رہا تھا، ڈشوم گرو شیبو سورین امید کی کرن بن کر آئے اور ایک الگ ریاست بنائی۔ جھارکھنڈ کو خوبصورت بنانا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔