جھارکھنڈ: کھیت میں پھٹی ہوئی مذہبی کتاب برآمد، ماحول بگاڑنے کی کوشش کو ہندو-مسلم طبقہ نے کیا ناکام
کسی ریاست میں انتخاب سے قبل اکثر دو طبقات کو مشتعل کرنے کے لیے سازشاً کچھ ایسے واقعات سامنے آتے رہتے ہیں جس سے کشیدگی میں اضافہ ہو جائے۔ اس کے لیے ایک خاص مذہب کے لوگوں کو مشتعل کرنے کی کوشش ہوتی ہے۔ ایسا ہی معاملہ جھارکھنڈ میں سامنے آیا ہے۔ یہاں کے جامتاڑا ضلع واقع فتح پور بازار مسجد کے پاس قرآن پاک کو نذر آتش کیے جانے کا معاملہ پیش آیا ہے۔ اس خبر کے پھیلتے ہی علاقے میں سنسنی پھیل گئی۔ ہندو-مسلم طبقہ کے جڑے لوگوں نے اس واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور آپسی تال میل کا مظاہرہ کرتے ہوئے ماحول بگاڑنے کی سازش کو پوری طرح سے ناکام کر دیا۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ مسلمانوں کی ہر دلعزیز مذہبی کتاب قرآن پاک کے جلے ہوئے کچھ صفحات مسجد سے تھوڑی دور کھیت میں ملے۔ اس خبر کے ملتے ہی بڑی تعداد میں لوگ وہاں پہنچ گئے۔ پولیس بھی موقع پر پہنچی۔ اسے کسی سماج دشمن عناصر کی حرکت بتاتے ہوئے لوگوں سے امن و امان برقرار رکھنے کی اپیل بھی کی گئی۔
اس درمیان مسلم طبقہ کے لوگوں نے قرآن شریف کے نذرِ آتش صفحات کو کپڑے میں باندھا اور کھیت سے چلے گئے۔ فتح پور بازار مسجد کے مولانا ذوالفقار نظامی نے اس معاملے میں کہا کہ علاقہ میں اس طرح کا یہ پہلا واقعہ ہے۔ یہاں کے لوگ ایک دوسرے کے ساتھ بھائی چارہ کے ساتھ رہتے ہیں۔
مولانا ذوالفقار نظامی کا کہنا ہے کہ یقیناً یہ سماج دشمن عناصر کے ذریعہ سماجی ہم آہنگی اور بھائی چارہ کو بگاڑنے کی کوشش ہے۔ اس واقعہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ تھانہ انچارج آلوک کمار نے اس تشویش ناک واقعہ کے تعلق سے کہا کہ حادثہ کو انجام دینے والے شرپسند عناصر کو جلد ہی پولیس گرفتار کر لے گی۔