Jharkhand

کوڈرما: 8 سالہ بچے کے قتل کیس کے ملزم نے عدالت میں سرنڈر کر دیا

25views

جدید بھارت نیوز سروس
کوڈرما، 7اکتوبر: 8 سالہ لڑکے عبدالصمد عرف الصمد کے اغوا اور وحشیانہ قتل کا کیس جو گزشتہ ستمبر میں جلوا آباد تھانے کے علاقے میں پیش آیا تھا گزشتہ ایک سال سے مفرور رضوان احمد عرف سنٹو قصائی نے سوموار کو کوڈرما کی عدالت میں ہتھیار ڈال دیئے۔ معلوم ہو کہ قاتل کی گرفتاری کے لیے ایس پی اندیپ سنگھ نے چھاپہ مارا تھا۔ چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کے حکم کے مطابق کوڈرما پولیس کی جانب سے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 82 کے تحت مفرور قاتل سنٹو کے گھر پر ایک اعلامیہ جاری کیا گیا تھا۔ لیکن سنٹو قصائی کی عدالت میں ہتھیار ڈالے بغیر ہی فرار ہو گیا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ 14 ستمبر 2023 کو ماموں کی دشمنی کی وجہ سے جلوا آباد رہائشی رضوان احمد عرف سنٹو قصائی کا بیٹا ابوبصر عرف راحیل اور ارشاد عالم کے نابالغ بیٹے کے ذریعہ 8 سالہ بچے الصمد کو اغوا کر کے گلا دبا کر بے دردی سے قتل کر کے لاش کو بند گھر میں چھپا دیا تھا۔ اس کے بعد بچے کی لاش پولیس نے تین دن کے بعد برآمد کر لی تھی۔ کوڈرما پولیس نے رضوان قصائی کے گھر کی قرقی۔ ضبطی کے لیے عدالت میں درخواست بھی دائر کی تھی۔ اس کے بعد دو روز قبل چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کی جانب سے قرقی ۔ضبطی کا حکم جاری کیا گیا تھا۔ اس کے بعد ہی رضوان قصائی عدالت پہنچے اور وہاں ہتھیار ڈال دیے۔ تاہم پولیس کو عدالت تک پہنچنے کا اشارہ تک نہیں مل سکا۔ بچے کے قتل کی رات ہی مرکزی ملزم نے واقعے کی تمام معلومات اس کے والد رضوان احمد سنٹوقصائی کو دی تھیں اور واٹس ایپ پر ویڈیو بھیج کر بچے کی چوری کی جھوٹی افواہیں پھیلائی تھی۔ اس کے علاوہ سنٹو نے اپنے کچھ قریبی رشتہ داروں کی مدد سے بچے کی چوری کی افواہیں پھیلا کر مقامی گاؤں والوں اور پولیس کو گمراہ کیا تھا۔ پولیس کی تفتیش میں یہ بات درست ثابت ہوئی۔ تھانہ کوڈرما میں پولیس اور چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے دیے گئے بیان میں ملزمان نے قتل کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ چند ماہ قبل ان کے گھر کے قریب واقع مدرسے سے تقریباً ایک لاکھ تیس ہزار روپے چوری ہوئی تھی۔جس کی تفتیش میں متوفی بچے الصمد کے ماموں نے اہم کردار ادا کیا تھا۔ اس نے چوری کی رقم واپس کر دی لیکن خاندان کی بے عزتی ہوئی۔ انتقام کے جذبے میں اس نے اپنے بھتیجے الصمد کو قتل کر دیا۔ جس میں سنٹو قصائی نے لاش چھپانے اور بچے کی چوری کی جھوٹی افواہیں پھیلائی تھیں۔ تاہم ملزم رضوان احمد عرف سنٹو قصائی واقعے کے بعد سے مفرور تھا۔ ٹیکنیکل سیل نے ابوابصر عرف راحیل سے چھینے گئے موبائل فون کی گوگل اور یوٹیوب سرچ ہسٹری کی جانچ کی تو ملزم کے عزائم واضح ہوگئے۔ معصوم بچے کو قتل کرنے سے چند روز قبل راحیل اور جنید نے یوٹیوب پر خون آلود تصویر ،اغوا کی سی آئی ڈی، منی گن، وائس کو کیسے بلاک کیا جائے، کسی کو میسج کریں اور اپنا نمبر نہ آئے،فیک نمبر سے کسی کو کیسے کال کریں جیسے سرچ کئے تھے۔ اسی دوران مقدمہ کے ملزم اور اس کے والد رضوان عرف سنٹو قصائی کے قبضے میں لیے گئے موبائل فون سے ایک درجن کے قریب ای میل اکاؤنٹس ملے جو جعلی ناموں سے بنائے گئے تھے اور گزشتہ روز سے باپ بیٹے کے درمیان کئی بار بات چیت ہوئی۔ لاش ملنے تک واردات ہوئی جبکہ دونوں کی جگہ ایک ہی ہے جس کے کئی شواہد پولیس کی ڈائری میں ملے ہیں۔ پولیس نے ملزم سے پوچھ گچھ کے دوران تمام تفصیلات بتا دیں۔ سرچ ہسٹری نے قتل سے چند روز قبل اس کی منصوبہ بند تیاری کا انکشاف کیا۔ پولیس نے اسے اپنی کیس ڈائری میں ثبوت کے طور پر عدالت میں پیش کیا ہے۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ اس سے ان کا قاتلانہ ارادہ واضح ہو جاتا ہے۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.