
عالمی معیشت اور شیئر بازار میں گراوٹ پر ڈونالڈ ٹرمپ نے صفائی دی
واشنگٹن، 7 اپریل:۔ (ایجنسی) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ٹیرف منصوبہ نے پوری دنیا میں ہلچل پیدا کر دی ہے۔ اس سلسلے میں ہفتہ کو صدر ٹرمپ اور ایلون مسک کے خلاف امریکی شہریوں نے پورے ملک میں احتجاجی ریلیاں نکالیں۔ ان ریلیوں کا مقصد ٹیرف، ملازمین کی چھٹنی، معیشت کی موجودہ حالت اور حقوق انسانی سمیت کئی معاملوں پر احتجاج ظاہر کرنا ہے۔ یہ مظاہرین ٹرمپ حکومت کے کئی ایگزیکٹیو احکام کے خلاف بھی سڑکوں پر اترے آئے ہیں۔ مظاہرین ٹرمپ انتظامیہ کے اقدامات کی شدید مخالفت کر رہے ہیں۔ اس درمیان ڈونالڈ ٹرمپ نے ’ٹروتھ‘ پر ایک پوسٹ کیا ہے کہ ٹیرف بہت خوبصورت چیز ہے۔ انہوں نے لکھا، ’’چین، یورپی یونین اور کئی دیگر ملکوں کے ساتھ ہمارے پاس بہت بڑا مالی نقصان ہے۔ اس مسئلے کا حل صرف ٹیرف کے ذریعہ ہو سکتا ہے، جو اب امریکہ میں اربوں ڈالر لا رہا ہے۔ وہ پہلے سے ہی موثر ہے، اور دیکھنے میں بہت خوبصورت ہے۔ ان ملکوں کے ساتھ ’سرپلس سلیپی‘ جو بائیڈن کے ’صدر راج‘ کے دوران بڑھا ہے، ہم اسے پلٹنے جا رہے ہیں۔ کسی دن لوگوں کو احساس ہوگا کہ ٹیرف، ریاستہائے متحدہ امریکہ کے لیے ایک بہت ہی خوبصورت چیز ہے۔‘‘
اس سے قبل اتوار کو ایک بڑا بیان دیتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ غیر ملکی حکومتوں کو امریکی ٹیرف (ڈیوٹی) ہٹوانے کے لیے بہت سارا پیسہ دینا ہوگا۔ امریکی صدر نے ٹیرف کی وجہ سے دنیا بھر کی معیشت میں آئے عدم استحکام اور شیئر بازار کی گراوٹ کو لے کر پوچھے گئے سوال پر کہا کہ ٹیرف ایک طرح کی دوا ہے اور کئی بار ’کڑوے گھونٹ‘ پینے پڑتے ہیں۔ ٹرمپ نے کہا کہ بھلے ہی اس کا اثر فی الحال بازار پر پڑ رہا ہو، لیکن یہ امریکہ کے طویل مدتی صحت کے لیے ضروری ہے۔ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ انہیں امریکی شیئر بازار میں آ رہی بھاری گراوٹ کی کوئی فکر نہیں ہے۔ گزشتہ کچھ وقت میں امریکی اسٹاکس سے تقریباً 6 ٹریلین ڈالر (تقریباً 500 لاکھ کروڑ روپے) کی ویلیو صاف ہو چکی ہے، لیکن ٹرمپ نے کہا، ’’میں نہیں چاہتا کہ کچھ بھی نیچے جائے۔ لیکن کئی بار کچھ ٹھیک کرنے کی دوا لینی پڑتی ہے۔‘‘واضح رہے کہ کچھ دن پہلے ہی ٹرمپ نے ہندوستان سمیت دنیا کے کئی ملکوں پر جوابی ٹیرف لگانے کا اعلان کیا تھا۔ ٹرمپ نے ہندوستان پر 26 فیصد ٹیرف لگایا ہے۔ ہندوستان کے علاوہ چین، ملیشیا، کینیڈا، پاکستان، ویتینا جسیے کئی ممالک امریکی ٹیرف کی زد میں ہیں۔
