پولیس سڑک حادثہ یا قتل کے تمام پہلوؤں سے تفتیش کر رہی ہے
جدید بھارت نیوز سروس
چترا، 19نومبر: چترا ضلع کے ہنٹر گنج تھانہ علاقہ کے گاؤں کولیشوری ڈاہا میں ایک 22 سالہ نوجوان کی مشتبہ حالات میں موت ہوگئی۔ نوجوان سارجن کمار یادو کے والد بیجو یادو شام سات سے آٹھ بجے کے قریب بیت الخلاءکے لیے گھر سے نکلے تھے۔ اس کے بعد جب وہ گھر نہیں لوٹا تو گھر والوں نے اس کی تلاش شروع کردی۔ کافی تلاش کے بعد پتہ چلا کہ سارجن سڑک کے کنارے پڑا ہے۔ اہل خانہ نے سارجن کو مردہ حالت میں گھر لایا اور اس کی اطلاع پولیس کو دی گئی۔ اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی اور لاش کو اپنی تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے صدر اسپتال چترا بھیج دیا۔ متوفی کے بڑے بھائی سرون کمار یادو نے کہا ہے کہ اس کے بھائی کا سڑک حادثہ ہوا ہے یا کسی نے قتل کرکے اسے سڑک حادثہ کا روپ دینے کی کوشش کی ہےابھی کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ سرجن گھر سے تقریباً آدھا کلومیٹر کے فاصلے پر سڑک کے کنارے پڑا پایا گیا، یہ معاملہ کافی مشکوک معلوم ہوتا ہے۔ مقامی پولیس اسٹیشن کے انچارج منیش کمار نے کہا کہ نوجوان کی موت کی وجہ کی جانچ کی جارہی ہے یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ یہ سڑک حادثہ تھا یا قتل۔ اس معاملے پر کچھ بھی کہنا جلد بازی ہوگا، محکمہ پولیس کئی نکات پر سنجیدگی سے تحقیقات کر رہا ہے۔ واقعہ کی خبر علاقے میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی۔ اطلاع ملتے ہی وزیر کے نمائندے دیو لال یادو، 20پوائنٹ بلاک کے صدر چندر دیو یادو،رام پرساد یادو، منیش یادو، رام نارائن میموریل کالج کے پرنسپل پروفیسر جینندر کمار سنگھ، پروفیسر انیل کمار سنگھ، پروفیسر امیش پرساد سنگھ، پروفیسر فخر الدین انصاری، پروفیسر کماری منجو سنگھ اور شعبہ جغرافیہ کی پروفیسر پوجا سنگھ این ایس ایس کے رضاکار تھے۔ سرجن کمار کے ایسے واقعے پر رشبھ گپتا اسنہلتا،رتیش کمار، نتیش کمار، عمران خاتون، شہزادی خاتون، سردار کرن جیت سنگھ، سردار گنجیت سنگھ کے علاوہ کالج کے عملے اور سینکڑوں طلباء نے گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔