ایڈیلیڈ، 13 دسمبر (ہ س) ۔آسٹریلیا کے تجربہ کار اوپننگ بلے باز عثمان خواجہ نے ایشز سیریز کے تیسرے ٹیسٹ سے قبل خود کو مکمل طور پر فٹ قرار دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ وہ آسٹریلیا کے لیے کھیلنے کے لیے پوری طرح پرعزم ہیں۔ تاہم انہوں نے یہ بھی تسلیم کیا کہ آیا وہ پلیئنگ الیون میں منتخب ہوں گے یا نہیں یہ ان کے ہاتھ میں نہیں ہے۔خواجہ، جو ایڈیلیڈ میں تیسرے ٹیسٹ کے دوسرے دن 39 سال کے ہو جائیں گے، نے کہا کہ وہ ٹیم میں اپنی جگہ کے بارے میں قیاس آرائیوں سے بالکل پریشان نہیں ہیں۔ ٹریوس ہیڈ اور جیک ویدرالڈ کی نئی اوپننگ جوڑی کی شاندار پرفارمنس کے بعد سلیکٹرز کو یقیناً ایک مشکل کام کا سامنا ہے تاہم خواجہ نے اسے ایک فطری عمل قرار دیا۔کرکٹ آسٹریلیا کی جانب سے خواجہ کا کہنا تھا کہ ‘میں اب بھی ٹیم کے لیے اہم ہوں، مجھے کھیلنے کے لیے کہا جا رہا ہے اور اسی لیے میں یہاں ہوں۔85 ٹیسٹ کھیلنے والے خواجہ نے ریٹائرمنٹ کی قیاس آرائیوں کو بھی مسترد کردیا۔ انہوں نے اپنے ریکارڈ کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ وہ مختلف حالات اور فارمیٹس میں کامیاب رہے ہیں اور اب بھی ان کے کھیل میں بہت سے گیئرز باقی ہیں۔انہوں نے کہا کہ مجھے مقابلہ پسند ہے۔خواجہ نے یہ بھی واضح کیا کہ وہ باہر کی تنقید یا آراء سے پریشان نہیں ہیں۔’لوگوں کی اپنی رائے ہے، اور یہ بالکل ٹھیک ہے۔ میں اس بات کی فکر کرنے میں وقت ضائع نہیں کرتا کہ لوگ میرے بارے میں کیا سوچتے ہیں۔غور طلب ہے کہ پرتھ ٹیسٹ کے دوران خواجہ کو اپنے کیریئر میں پہلی بار کمر کی تکلیف ہوئی تھی۔ اس نے انہیں اننگز کا آغاز کرنے سے روک دیا اور بعد میں ان کی حالت خراب ہونے کی وجہ سے انہیں گابا ٹیسٹ سے باہر کر دیا۔اب دوبارہ فٹ ہوگئے، خواجہ نے کہا کہ اس انجری کے بعد انہوں نے اپنی تیاری کا طریقہ بدل لیا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں اب زیادہ محتاط ہوں۔آسٹریلوی ٹیم چند دنوں کے وقفے کے بعد ایڈیلیڈ میں دوبارہ جمع ہوئی ہے اور بدھ سے شروع ہونے والے تیسرے ایشز ٹیسٹ سے قبل اپنا اہم پریکٹس سیشن کرے گی۔ میں کھیلنے کے لیے پوری طرح تیار ہوں۔ باقی میرے اختیار سے باہر ہے، تو دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔



