نئی دہلی، 13 جولائی (یو این آئی) مصنوعی ذہانت (اے آئی) جیسے جیسے زندگی کے مختلف پہلوؤں کا ایک لازمی حصہ بنتی جارہی ہے، کھیل بھی اس کی ترقی سے الگ نہیں ہے۔ہندوستان کی 14 سالہ ٹیبل ٹینس کھلاڑی دیویانشی بھومک، جو حال ہی میں ایشین یوتھ ٹیبل ٹینس چیمپئن شپ میں انڈر 15 گرلز سنگلز ٹائٹل جیتنے والی 36 برسوں میں پہلی ہندوستانی بنیں، بتاتی ہیں کہ کس طرح روبوٹ کے خلاف پریکٹس کرنا ٹیبل ٹینس کھلاڑیوں کے لیے ایک عام بات ہوگئی ہے۔یو این آئی کے ساتھ خصوصی بات چیت میں، دیویانشی نے بتایا کہ ان کے والد ان کے پریکٹس سیشن کو آسان بنانے کے لیے ایک پاور پونگ اومیگا روبوٹ گھر لائے تھے۔انہوں نے کہا، “روبوٹس کے خلاف کھیلنا آج کل عام ہو گیا ہے۔ اس سے مجھے اپنی مستقل مزاجی کو بہتر بنانے، لمبی ریلیوں کی مشق کرنے میں مدد ملی ہے اور آپ روبوٹ کو ہائی اسپن، ہائی لوپ سیٹنگ پر پروگرام کر سکتے ہیں اور پھر پریکٹس میں ایسی ہزاروں گیندیں مارسکتے ہیں۔ مشین کے خلاف پریکٹس کرنا تربیتی پروگرام کا صرف ایک حصہ ہے۔ یہ ان انسانی ساتھیوں کی جگہ نہیں لے سکتا جن کے خلاف میں پریکٹس کرتی ہوں۔”



