نئی دہلی ،20جولائی(ہ س )۔ فاسٹ بولر انشول کمبوج کو انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے لیے ہندوستانی ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔ ٹیم انتظامیہ نے کمبوج کو زخمی ارشدیپ سنگھ کے کور کے طور پر ٹیم میں شامل کیا ہے۔ تاہم، بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) نے اس بارے میں کوئی باضابطہ معلومات نہیں دی ہیں۔ بھارت اور انگلینڈ کے درمیان چوتھا ٹیسٹ میچ 23 جولائی سے مانچسٹر میں کھیلا جائے گا۔ اب تک کھیلے گئے تین میچوں میں ارشدیپ سنگھ کو پلیئنگ 11 میں موقع نہیں دیا گیا۔ ہندوستان اس وقت سیریز میں 1-2 سے پیچھے ہے۔ ارشدیپ حال ہی میں پریکٹس کے دوران زخمی ہوئے تھے۔ تاہم خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق کمبوج کو ارشدیپ کے لیے کور کے طور پر بلایا گیا ہے۔ کمبوز انڈیا اے ٹیم کا حصہ تھے جس نے سیریز سے قبل انگلینڈ لائنز کے خلاف دو غیر سرکاری میچ کھیلے تھے۔ کمبوج نے ان میچوں میں پانچ وکٹیں حاصل کیں اور دوسرے میچ میں نصف سنچری بھی بنائی۔ کمبوج نے آئی پی ایل 2025 میں چنئی سپر کنگز (سی ایس کے) کے لیے کھیلا اور میگا نیلامی میں انہیں 3.40 کروڑ روپے میں خریدا گیا۔ کمبوز نے آئی پی ایل میں آٹھ میچوں میں آٹھ وکٹیں حاصل کیں۔ ہریانہ کا یہ تیز گیند باز اس وقت سرخیوں میں آیا جب اس نے ایک اننگز میں تمام 10 وکٹیں حاصل کیں۔ کمبوج رنجی ٹرافی کی تاریخ میں ایک اننگز میں 10 وکٹیں لینے والے تیسرے بولر بن گئے۔ انہوں نے یہ کارنامہ 2024-25 کے سیزن میں کیرالہ کے خلاف میچ کے دوران انجام دیا تھا۔ ارشدیپ کا چوتھے ٹیسٹ کے لیے دستیاب ہونا مشکل سمجھا جا رہا ہے۔ ہندوستانی ٹیم ہفتہ کو مانچسٹر پہنچی۔ اس سے قبل ٹیم کے ارکان نے بیکن ہیم میں پریکٹس سیشن میں حصہ لیا۔ اگر جسپریت بمراہ اور محمد سراج کو زیادہ بوجھ کی وجہ سے آرام دیا جاتا ہے تو ارشدیپ کو موقع مل سکتا ہے۔ لارڈز ٹیسٹ میں، بھارت بمراہ، سراج اور آکاش دیپ تیز گیند بازوں کے ساتھ اترا تھا۔ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ بمراہ مانچسٹر ٹیسٹ میں کھیلیں گے یا نہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ بمراہ نے پہلے ہی واضح کر دیا تھا کہ وہ اس سیریز میں صرف تین میچ کھیلیں گے۔ انہوں نے لیڈز میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میچ میں حصہ لیا جب کہ انہیں برمنگھم میں دوسرے ٹیسٹ سے آرام دیا گیا۔ بمراہ کو تیسرے ٹیسٹ کے لیے پلیئنگ 11 میں شامل کیا گیا تھا اور اب یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ وہ اگلے میچ میں منتخب ہوتے ہیں یا نہیں۔ دوسری جانب، آکاش دیپ کمر کی چوٹ میں مبتلا ہیں اور ان کی دستیابی کے بارے میں کوئی وضاحت نہیں ہے۔ سراج نے اب تک تینوں میچوں میں حصہ لیا ہے، اس لیے یہ بھی دیکھنا باقی ہے کہ ٹیم انتظامیہ انہیں آرام دیتی ہے یا نہیں۔



