انگلینڈ میں 18 سال سے ٹیسٹ سیریز نہیں جیتا بھارت
کرونا نائر کی ٹیسٹ ٹیم میں واپسی پر کے ایل راہل نے کہا!
ان کی واپسی واقعی قابل تعریف ہے
نئی دہلی، 19 جون (ہ س)۔ بھارت اور انگلینڈ کے درمیان پانچ میچوں کی ٹیسٹ سیریز کا جمعہ سے آغاز ہو رہا ہے۔ اس سیریز میں انڈین پریمیئر لیگ میں دہلی کیپٹلز کے لیے کھیلنے والے بلے باز کے ایل راہل اور کرونا نائر ایک بار پھر انڈیا کی ٹیسٹ جرسی میں نظر آئیں گے۔ ان کے ساتھ اسپنر کلدیپ یادو بھی اس غیر ملکی دورے پر ٹیم کا حصہ ہوں گے۔ آئی پی ایل 2025 میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کے ایل راہل نے اپنے پرانے ساتھی کرونا نائر کی ٹیم میں واپسی پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ کرونا نائر کی آٹھ سال بعد ہندوستانی ٹیسٹ ٹیم میں واپسی ہوئی ہے اور راہل نے ان کی جدوجہد اور محنت کی تعریف کی۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا، “ہم نے 11 سال کی عمر میں ایک ساتھ کرکٹ کھیلنا شروع کیا تھا اور اس کے بعد سے یہ سفر ایک ساتھ جاری ہے، دونوں کے کریئر میں اتار چڑھاؤ آئے، کرونا کو موقع ملا، انہوں نے ٹرپل سنچری اسکور کی، لیکن اس کے بعد انہیں کئی وجوہات کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ لیکن سب سے متاثر کن بات یہ ہے کہ انہوں نے گزشتہ 2-3 سالوں میں جس طرح کی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے وہ قابل تعریف ہے۔” راہل نے مزید کہا، “اسے بنیادی باتوں پر واپس آتے ہوئے دیکھ کر اچھا لگا۔ ہم نے انگلینڈ میں کاؤنٹی کرکٹ کھیلنے کے ان کے تجربات، وہ چیلنجز، وہ جدوجہد کے بارے میں بات کی ہے۔ اس سب کے باوجود ہندوستانی ٹیم میں واپسی کی خواہش کو برقرار رکھنا اپنے آپ میں قابل تعریف ہے۔ مجھے امید ہے کہ ہم دونوں ہندوستان کے لیے طویل عرصے تک کھیلنے کے قابل ہوں گے۔” راہل نے اپنی تیاری کے بارے میں بھی بات کی۔ اپنی ذاتی تیاری کے حوالے سے کے ایل راہل نے کہا کہ میں نے آئی پی ایل ختم ہوتے ہی انگلینڈ کی سیریز کی تیاری شروع کر دی، میں نے اپنے کوچ سے بھی بات کی تاکہ میں اس چیلنج کے لیے خود کو تیار کر سکوں۔ انگلینڈ جانا ہمیشہ ایک بڑا چیلنج ہوتا ہے، خاص طور پر جب وہ گھر پر کھیلتے ہیں۔ ہماری ٹیم بہت چھوٹی ہے، اس لیے یہ سیریز ہم سب کے لیے ایک ٹیسٹ کی طرح ہو گی۔ کھلاڑی کوہلی اور روہت کی کمی محسوس کریں گے۔ ویراٹ کوہلی اور روہت شرما پہلے ہی ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر چکے ہیں۔ اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے راہل نے کہا، ‘‘ویراٹ اور روہت گزشتہ ایک دہائی سے ہندوستانی کرکٹ کی بنیاد رہے ہیں، ان کی عدم موجودگی ایک بڑا خلا چھوڑ دیتی ہے، میرے کیریئر میں اب تک ایسا کبھی نہیں ہوا کہ میں کسی ایسی ٹیم میں گیا ہوں جہاں ویراٹ یا روہت موجود نہ ہوں۔ میں نے جو 50 ٹیسٹ کھیلے ہیں، تقریباً ہر بار ان میں سے ایک یا دونوں کو بغیر کسی ڈریس کے کمرے میں جانے کا احساس ہوا ہے، لیکن یہ محسوس ہوتا ہے کہ ان میں سے کوئی ایک نہیں ہے۔ فیصلے کا احترام کیا جانا چاہئے انہوں نے اپنا سب کچھ ملک کے لئے دیا ہے اور وہ ہمیشہ ہندوستانی کرکٹ کے عظیم کھلاڑی رہیں گے اور اب وقت آگیا ہے کہ ہم آگے بڑھیں اور ذمہ داری لیں۔ قابل ذکر ہے کہ ہندوستان اور انگلینڈ کے درمیان پہلا ٹیسٹ میچ لیڈز کے ہیڈنگلے اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔



