گوہاٹی، 27 مارچ (ہ س)۔ کولکاتا نائٹ رائیڈرز (کے کے آر) کے آل راونڈر معین علی نے بدھ کو راجستھان رائلز (آر آر) کے خلاف اپنی شاندار کارکردگی کے ساتھ ٹیم کو پہلی جیت دلانے میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے 2 وکٹیں لے کر 23 رن دیے اور خاص طور پر نتیش رانا کو کلاسک آف اسپن گیند سے بولڈ کرکے سب کی توجہ اپنی جانب مبذول کرلی۔میچ کے بعد کی پریس کانفرنس میں اپنی گیندبازی حکمت عملی کے بارے میں بات کرتے ہوئے معین علی نے کہا، ’’میں ہمیشہ ایک بلے باز کی طرح سوچتا ہوں، یہی میری طاقت ہے۔ اس سے مجھے یہ سمجھنے میں مدد ملتی ہے کہ دوسرا بلے باز کیا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔‘‘کے کے آر کو اپنے اہم اسپنر اور پچھلے سیزن کے سب سے قیمتی کھلاڑی سنیل نارائن کی غیر موجودگی میں ایک موثر گیند باز کی ضرورت تھی۔ کپتان اجنکیا رہانے نے معین علی پر اعتماد کا اظہار کیا اور انہوں نے اپنے فرنچائزی ڈیبیو میچ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 2 وکٹیں حاصل کیں اور 23 رن دیے۔ ورون چکرورتی (2/17) کی کفایتی گیندبازی کے ساتھ معین علی نے بھی ایک شاندار اسپن حملہ کیا اور گوہاٹی میں راجستھان رائلز کو 151/9 تک محدود کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ معین نے اس میچ میں ‘دوسرے اسپنر کے کردار میں خود کو آرام دہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں یہ کردار ہمیشہ سے پسند آیا ہے۔معین علی نے کہا، ’’میں ورون سے پہلے گیندبازی کرنے آیا تھا، اس لیے یہ میری ذمہ داری تھی کہ میں زیادہ سے زیادہ کسی ہوئی گیندبازی کروں تاکہ وہ دباو ڈال سکے اور وکٹیں لے سکے۔ میں نے ہمیشہ ایسے اسپنرز کے ساتھ گیندبازی کی ہے جو مجھ سے بہتر ہیں اور جن میں مجھ سے زیادہ تغیرات ہیں۔ اس لیے میرا کردار رنوں کو روکنا اور دوسرے گیندبازوں کے لیے وکٹ لینے کے لیے پلیٹ فارم بنانا ہے۔‘‘معین علی بھلے ہی کے کے آر کی پہلی پسند نہیں تھے، لیکن انہوں نے اس کے بارے میں کسی شکایت کا اظہار نہیں کیا۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ عظیم ٹیم میں جگہ بنانا آسان نہیں ہے۔ معین نے کہا، ’’ابھی بھی سیکھنے کی کوشش کر رہا ہوں اور 37 سال کی عمر میں بھی اپنے کھیل کو بہتر بنانا چاہتا ہوں۔ کے کے آر ایک متوازن ٹیم ہے، جس میں غیر ملکی کھلاڑیوں کی ایک بڑی لائن اپ ہے۔
نارائن اور آندرے رسل جیسے کھلاڑی ہمیشہ کھیلتے ہیں، کوئنٹن ڈی کاک بھی ٹیم کا اہم حصہ ہیں، اس لیے جگہ بنانا مشکل ہوتا ہے، لیکن یہی بڑی ٹیموں کی خاصیت ہوتی ہے۔‘‘معین علی کی اس شاندار کارکردگی نے کے کے آر کو ٹورنامنٹ کی پہلی جیت دلائی اور ثابت کیا کہ وہ اب بھی ایک عالمی معیار کے اسپن آل راونڈر ہیں۔



