طبی ماہرین نے ماہ رمضان المبارک میں شوگر، بلڈ پریشر اور دل کے مریضوں کو سحری اور افطار سے متعلق اہم مشورہ دیا ہے۔ طبی ماہرین نے عوام الناس بالخصوص شوگر کے مریضوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ سحری اور افطار میں متوازن غذاؤں کا استعمال یقینی بنائیں جب کہ شوگر، بلند فشار خون اور امراض قلب کے مریض روزہ رکھنے سے قبل اپنے معالج سے لازمی رجوع کریں۔
رمضان المبارک میں سحری افطاری میں غیر متوازن غذاؤں کا استعمال انسانی صحت کو شدید متاثر کرنے کا سبب بنتا ہے شوگر اور امراض قلب کے مریض عموماً اس پہلو کو نظرانداز کر دیتے ہیں۔ زیادہ نمکیات اور آئل سے تیار کی جانے والی اشیا کا کثرت سے استعمال مذکورہ امراض میں مبتلا افراد کے لیے مشکلات پیدا کرتا ہے شوگر بلند فشار خون کے مریضوں کے علاوہ عام افراد کی غالب اکثریت انوائے اقسام کے کھانوں کو ترجیح دیتی ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق شوگر امراض قلب اور بلند فشار خون میں مبتلا افراد رمضان سے قبل نا صرف اپنے معالج سے رجوع کریں بلکہ احتیاطی تدابیر پر عمل کرتے ہوئے ادویات کے شیڈول اور متوازن غذا کے استعمال پر لازمی توجہ دیں۔
امراض قلب میں مبتلا افراد روزہ رکھیں یا نہیں؟
یسے مریض جنہیں اکثر درد کی شکایت رہتی ہے اور خون کو پتلا رکھنے کی دوا روزانہ باقاعدگی سے لیتے ہیں اُنھیں روزہ نہیں رکھنا چاہیے۔ مگر ایسے مریض جو دوا کھا رہے ہیں اور انھیں کوئی درد وغیرہ نہیں ہے وہ روزہ رکھ سکتے ہیں۔ جن مریضوں کو شوگر ہے انھیں چاہیے کہ وہ افطار میں دوا کی خوراک بڑھا دیں اور سحر میں کم کر دیں۔
دل کے مریضوں کو سحرمیں خاص طور پر کھانا کم اور پانی زیادہ پینے کی ضرورت ہے کیونکہ جسم میں پانی کی کمی سے خون گاڑھا ہونے کا اور مریض کی حالت بگڑنے کا خدشہ ہے۔ افطار میں ایک دم پیٹ بھر کے نہ کھائیں تھوڑا تھوڑا کھائیں، سونے سے کم از کم دو تین گھنٹے پہلے تک کھانا کھا لیں۔ روزہ ہو یا نہ ہو کھانا ہمیشہ میانہ روی سے کھائیں۔ بہت چکنائی نہیں ہونی چاہیے کھانے میں زیادہ سبزیاں اور پھل کھائیں، گوشت کم ہو چکن کھا سکتے ہیں۔