
72 سالہ سپریٹنڈنٹ اور ایک خاتون ملازم گرفتار
جدید بھارت نیوز سروس
پلاموں، 30 نومبر:۔ ضلع میں لڑکیوں کے لئے بنائے گئے شیلٹر ہوم ’بالیکا گرِہ‘ میں لڑکیوں کے جنسی استحصال کا واقعہ پیش آیا ہے۔ شیلٹر ہوم کے آپریٹر اور ایک خاتون ملازم پر جنسی استحصال کا الزام لگایا گیا ہے۔ اس معاملے میں، POCSO سمیت کئی سنگین دفعات کے تحت ایف آئی آر کی کارروائی شروع کی گئی تھی۔ لڑکیوں کے گھر میں ایک نابالغ جنسی استحصال کا شکار ہے۔ اس پورے معاملے میں خواتین پولیس اہلکار متاثرین کے بیانات لے رہی ہیں تاکہ کسی نتیجے پر پہنچا جا سکے۔
شیلٹر ہوم میں 28 لڑکیاں رہتی ہیں
پلاموں میں لڑکیوں کا شیلٹر ہوم سودنا کے علاقے میں چلایا جاتا ہے۔ اس وقت پلاموں شیلٹر ہوم میں 28 لڑکیاں ہیں۔ جمعہ کو انسانی حقوق کے کچھ کارکن شیلٹر ہوم گئے تھے۔ اس دوران یہ بات سامنے آئی کہ دو لڑکیوں کے ساتھ جنسی استحصال کا واقعہ پیش آیا۔ پلاموں پولیس کو پورے معاملے کی اطلاع ملی تھی۔ جس کی وجہ سے ایس ایس پی آئی پی ایس راکیش کمار سنگھ کی قیادت میں خواتین پولیس اہلکاروں کی ایک ٹیم تحقیقات کے لیے شیلٹر ہوم پہنچی تھی۔ اس تفتیش کے دوران متاثرہ لڑکیوں نے خواتین پولیس اہلکاروں کو جنسی استحصال کے واقعے کی معلومات دی ہیں۔
دو لوگوں کو گرفتار کیا گیا
پلاموں کی ایس پی رشما رمیسن نے کہا کہ لڑکیوں نے جنسی استحصال کی معلومات دی ہیں۔ پورے معاملے میں POCSO سمیت سنگین دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی جا رہی ہے۔ تفتیش کے دوران کئی باتیں سامنے آئی ہیں جس کے بعد مزید کارروائی کی جائے گی۔ موقع سے شیلٹر ہوم کے سپریٹنڈنٹ 72 سالہ رام پرتاپ گپتا اور ایک خاتون ملازم کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔
دو لڑکیوں نے جنسی استحصال کا الزام لگایا
انسانی حقوق کی کارکن سندھیا سنہا نے بتایا کہ جب وہ تحقیقات کرنے گئی تو دو لڑکیوں نے انہیں بتایا کہ ان کے ساتھ کچھ غلط ہوا ہے۔ ایک لڑکی نے بتایا کہ چھٹھ اور دیوالی کے دوران وہ آپریٹر کے گھر گئی تھیں جہاں اس کے ساتھ غلط ہوا تھا۔ جبکہ دوسری لڑکی نے بتایا کہ اس کے ساتھ ظلم کرنے کی کوشش کی گئی۔
افسران کو خوش کرنے کی شرط
پولیس کی پوچھ گچھ میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ گرلز ہوم میں کچھ لڑکیاں 18 سال سے اوپر کی ہیں۔ لڑکیوں کے گھر سے باہر نکلنے کے لیے لڑکیوں پر یہ شرط عائد کی گئی کہ وہ حکام کو خوش کریں۔ پوچھ گچھ کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی کہ گرلز ہوم کی ایک خاتون ملازم نے بھی لڑکیوں کی کچھ تصاویر کھینچ کر کسی کو بھیجی تھیں۔
