محمد بن سلمان کے اصلاحی پروگراموں پر عمل جاری ہے جس کی وجہ سے سعودی عرب میں روز نئےنئے پروگرامس کومتعارف کرایا جا رہا ہے۔ سعودی عرب اپنی معیشت کو فوسل فیول کے علاوہ دیگر شعبوں پر مبنی بنانے کے اپنے منصوبے کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے، جس کے لیے ملک میں ہنر مند پیشہ ور افراد اور سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے مقصد سے نئے رہائشی پروگرام شروع کیے گئے ہیں۔
حکومت کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ “اس اقدام کا مقصد روزگار کے مواقع پیدا کرکے اور علم کی منتقلی کو فروغ دے کر ملک کی اقتصادی تبدیلی کو آگے بڑھانا ہے۔”پانچ نئے پریمیم پروگرام خاص طور پر صحت کی دیکھ بھال، کھیلوں اور رئیل اسٹیٹ سمیت شعبوں کے پیشہ ور افراد کی ضروریات کو پورا کرتے ہیں۔ وہ ہولڈرز کو سعودی عرب میں آباد ہونے، کاروبار کرنے، رئیل اسٹیٹ کے مالک ہونے اور ہولڈرز اور فیملی ممبرز کے لیے ورک پرمٹ حاصل کرنے کے مواقع فراہم کریں گے۔
یہ اقدام سعودی عرب کی معیشت کو تیل پر انحصار سے آزاد کرنے کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے وژن 2030 اقتصادی تبدیلی کے منصوبے کا حصہ ہے، جس میں اربوں روپے کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنا بھی شامل ہے۔