سیٹوں کی تقسیم سے متعلق ’انڈیا ‘اتحاد کی میٹنگ وجے دشمی کے بعد آر جے ڈی اور کانگریس کا کوٹہ کٹ سکتا ہے
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 6 اکتوبر:۔ وجے دشمی کے بعد انڈیا الائنس میں سیٹ شیئرنگ کو لے کر میٹنگ ہوگی۔ بتایا گیا کہ جیسے ہی سیٹوں کی تقسیم ہوگی، جے ایم ایم، کانگریس، آر جے ڈی اور بائیں بازو کی جماعتیں بھی اپنے امیدواروں کا اعلان کرنا شروع کردیں گی۔ ذرائع نے بتایا کہ اس بار سیٹ شیئرنگ میں کچھ تبدیلیاں ممکن ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اس بار اتحاد میں بائیں بازو کی جماعتیں بھی شامل ہیں۔ 2019 کے اسمبلی انتخابات میں جے ایم ایم کو 43، کانگریس کو 31 اور آر جے ڈی کو سات سیٹیں ملی تھیں۔ اس بار تبدیلی آئے گی۔ بتایا گیا کہ جیت کی مساوات پہلے دیکھی جائے گی۔ اس پر سوچ بچار کے بعد ہی سیٹ شیئرنگ کی جائے گی۔ اس بار کانگریس اور آر جے ڈی کے کوٹے میں کچھ کمی ہو سکتی ہے۔ مذکورہ سیٹ لیفٹ پارٹی کو دی جا سکتی ہے۔
جے ایم ایم رانچی کو اپنے کھاتے میں رکھ سکتی ہے
رانچی کے تعلق سے کانگریس وقتاً فوقتاً یہ کہتی رہی ہے کہ یہ سیٹ اسے دی جانی چاہیے۔ لیکن 2019 کے انتخابات میں جے ایم ایم اس سیٹ سے دوسرے نمبر پر رہی۔ جے ایم ایم امیدوار مہوا ماجی اور بی جے پی امیدوار سی پی سنگھ کے درمیان ووٹوں کا فرق صرف 5904 ووٹوں کا تھا۔ مہوا ماجی دوسرے نمبر پر رہی۔ ووٹوں کے فرق کی وجہ سے جے ایم ایم ایک بار پھر رانچی اسمبلی سیٹ پر دعویٰ کرے گی۔ تاہم کانگریس کے کئی لیڈر اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ اگر کانگریس کو یہ سیٹ اتحاد کے تحت ملتی ہے تو وہ الیکشن لڑیں گے۔
یہ سیٹیں دینے کے بارے میں نہیں بلکہ جیت کو یقینی بنانے کے بارے میں ہے : ونود پانڈے
جے ایم ایم کے جنرل سکریٹری ونود پانڈے نے کہا کہ بہت جلد چیف منسٹر ہیمنت سورین سیٹ شیئرنگ پر اتحادیوں کے ساتھ میٹنگ کریں گے۔ ظاہر ہے جے ایم ایم بڑے بھائی کا کردار ادا کرے گی۔ لیکن ساتھیوں کا بھی پورا خیال رکھا جائے گا۔ کل ہند اتحاد مل کر الیکشن لڑے گا۔ خاص طور پر دیکھا جائے گا کہ کون کس سیٹ پر جیت سکتا ہے۔ یہ صرف سیٹیں دینے کا معاملہ نہیں ہے بلکہ جیت کو یقینی بنانے کا ہے۔