36
160 سے زائد ٹرینیں منسوخ، مسافروں کو پریشانی کا سامنا
نئی دہلی، 31 دسمبر:۔ (ایجنسی) کسانوں کی طرف سے پیر کو پنجاب بند کی کال کی وجہ سے، مسافروں کو کئی ٹرینوں کی منسوخی یا ری شیڈولنگ کی وجہ سے کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ کسان یونینوں کی طرف سے پنجاب بند کی وجہ سے متاثر ہونے والی ٹرینوں کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے، شمالی ریلوے کے چیف پبلک ریلیشن آفیسر ہمانشو شیکھر اپادھیائے نے کہا کہ پنجاب کے علاقے میں کسانوں کے احتجاج کی وجہ سے کئی ٹرینیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔ ریلوے نے اتوار کو کہا کہ امرتسر-اٹاری، بیاس-ترن تارن اور لوتھیان خاص سے لدھیانہ سمیت مختلف روٹس پر آج 160 سے زیادہ ٹرینیں منسوخ کر دی گئیں اور 50 سے زیادہ ٹرینوں کو درمیان میں روکنا پڑا۔ مختلف سمتوں میں ٹرینوں کی منسوخی اور درمیانی راستے میں رکنے کی وجہ سے مسافروں نے اپنی پریشانیوں کا اظہار کیا۔ چندی گڑھ جارہی منیشا کماری نے اپنی پریشانی کو ای ٹی وی بھارت سے شیئر کیا۔ انھوں نے بتایا کہ یہ ہم جیسے مسافروں کے لیے افسوسناک صورتحال ہے، جنہوں نے سفری ٹکٹ بک کرائے تھے، لیکن آخری ٹرین منسوخ کر دی گئی۔ اب مجھے سڑک کے ذریعے سفر کرنا پڑے گا جو زیادہ مہنگا ہوگا اور سفر میں وقت بھی زیادہ لگے گا۔کسان اپنے مطالبات کو لے کر سمبھو ریلوے اسٹیشن اور دیگر مختلف مقامات پر جمع ہوئے ۔ سی پی آر او اپادھیائے نے کہا کہ پنجاب میں کسانوں کے احتجاج کی وجہ سے بھٹنڈہ سے شروع ہونے والی امبالا-سری گنگا نگر ٹرین کو اب منسوخ کر دیا گیا ہے۔ ناخوشگوار صورتحال سے پریشان ایک اور مسافر شری کانت شرما نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ہم نے ہماچل جانے کا منصوبہ بنایا تھا، لیکن ہمیں معلوم ہوا کہ کئی ٹرینیں منسوخ کر دی گئی ہیں، اب کوئی آپشن نہیں بچا، ہمیں اس موسم سرما میں ہماچل کی طرف سفر کرنا ہے۔ اب ہمیں بین ریاستی بس کے ذریعے سفر کرنا پڑے گا، جو کہ پریشان کن ہے۔