
نئی دلی۔ 30؍ نومبر۔ ایم این این۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے فلسطین کے لیے ہندوستان کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا ہے اور جاری تنازع کی سلامتی اور انسانی نقصانات پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔26 نومبر کو فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کے عالمی دن کے موقع پر ایک پیغام میں مودی نے فوری جنگ بندی، یرغمالیوں کی رہائی اور دہشت گردی کی کارروائیوں کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔ نئی دہلی میں فلسطینی سفارتخانے نے اس بیان کا خیرمقدم کیا ہے، ہندوستان فوری جنگ بندی، دہشت گردی کی تمام کارروائیوں کے خاتمے، یرغمالیوں کی رہائی اور فلسطین کے لوگوں کو انسانی امداد کی مسلسل فراہمی کا مطالبہ کرتا ہے۔انہوں نے تنازعہ کی وجہ سے ہونے والے بے پناہ مصائب کو نوٹ کیا اور مذاکرات کے ذریعے دو ریاستی حل کے لیے ہندوستان کے عزم کا اعادہ کیا، جس میں اسرائیل کے ساتھ پرامن طور پر ایک خودمختار، آزاد فلسطینی ریاست کا تصور پیش کیا گیا۔خط میں “ثابت قدم ترقیاتی پارٹنر” کے طور پر ہندوستان کے کردار پر بھی زور دیا گیا ہے، اور اس کی ضروریات کے مطابق لوگوں پر مبنی منصوبوں کے ذریعے فلسطین کے لیے مسلسل حمایت کا وعدہ کیا گیا ہے۔نئی دہلی میں فلسطینی سفارت خانے کے چارج ڈی افیئرز عابد الرازگ ابو جزر نے مودی کے پیغام کے لیے شکریہ ادا کیا، خاص طور پر اس کی توجہ ایک قابل عمل فلسطینی ریاست کے قیام اور سفارتی کوششوں کے ذریعے دو ریاستی حل کے حصول پر ہے۔ابو جزر نے کہا کہ “ہم ہندوستانی وزیر اعظم کے پیغام کا خیرمقدم کرتے ہیں اور ان کی تعریف کرتے ہیں۔ انہوں نے ہندوستان کی جانب سے فوری جنگ بندی اور غزہ میں جاری انسانی امداد کے مطالبے کی بھی تعریف کی۔ ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطینی صدر محمود عباس کے ساتھ اپنی ملاقات کے دوران، مودی نے بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر فلسطین کے لیے ہندوستان کی تاریخی حمایت اور اس کی مسلسل انسانی امداد کی تصدیق کی۔ عباس نے پرامن حل کے لیے ہندوستان کی مدد اور اس کی وکالت کے لیے اظہار تشکر کیا۔
