Jharkhand

AIPA کے دو روزہ کنونشن میں شامل ہوئے جھارکھنڈ پیرنٹس ایسوسی ایشن کے صدر

51views

کنونشن میں کئی تجاویز پر کی گئی چرچہ

جدید بھارت نیوز سروس
بھوونیشور/رانچی،6؍جنوری:اے آئی پی اے کا دو روزہ اجلاس بھگوان جگن ناتھ کی نگری ، پوری، اڈیشہ میں مسٹر اشوک اگروال، صدر، اے آئی پی اے کی صدارت میں اختتام پذیر ہوا۔ مذکورہ کنونشن میں ملک کی مختلف ریاستوں کے گارجین نمائندوں کے ساتھ، اجے رائے، صدر، جھارکھنڈ پیرنٹس ایسوسی ایشن اور منوج کمار مشرا، جنرل سکریٹری، جھارکھنڈ پیرنٹس فیڈریشن جھارکھنڈ نے شرکت کی۔اجے رائے نے کہا کہ دو روزہ کنونشن ایشوپنتھی آشرم میں منعقد ہوا جس میں مختلف ریاستوں کے ڈیلیگیٹ نے شرکت کی۔اجلاس میں درج ذیل تجویز پر بحث کی گئی اور اسے منظور کیا گیا۔ 1.ایک قوم، ایک تعلیم اور ایک نصاب نافذ کیا جائے۔ 2.تمام ریاستوں کے تمام نجی اور سرکاری اسکولوں میں RTE کی سختی سے تعمیل کو یقینی بنایا جائے۔3.تمام ریاستوں میں نجی اور سرکاری اسکولوں کو کنٹرول کرنے کے لیے ایک قانون بنایا جائے۔4.پرائیویٹ اسکولوں میں فیسوں کو کنٹرول کرنے کے لیے فیس ریگولیشنز ایکٹ بنایا جائے۔5.تمام ریاستوں میں چل رہے پلے اسکولوں کو کنٹرول کرنے کے لیے ایک قانون بنایا جائے۔6.اقلیتی اسکولوں کو بھی RTE کے دائرے میں لانے کے لیے موجودہ قانون میں ترمیم کی جانی چاہیے۔7.ملک بھر میں چلنے والے کوچنگ سینٹرز کو قانون بنا کر ریگولیٹ کیا جائے۔8.سیریل نمبر 3، 4 اور 5 کو مؤثر طریقے سے لاگو کرنے کے لیے، ایک ایجوکیشن ٹریبونل ایکٹ بنا کر جھارکھنڈ کی طرز پر تمام ریاستوں میں ایک تعلیمی ٹریبونل تشکیل دیا جانا چاہیے۔9. ملک بھر میں چلنے والے تمام غیر تسلیم شدہ اور غیر امدادی پرائیویٹ اسکولوں کو پلے اسکول ایکٹ، آر ٹی ای ایکٹ اور ریاستی حکومت سے نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ (این او سی) حاصل کرنے اور CBSE/ICSE یا ریاستی بورڈ سے الحاق حاصل کرنے کے لیے کہا جائے گا۔10. بچوں کے مفت اور لازمی تعلیم کے حق کے قانون، 2009 کی دفعات کے مطابق، قانون میں ترمیم کرکے 8ویں جماعت تک کے 25 فیصد بچوں کے لیے 12ویں جماعت تک مفت تعلیم کو یقینی بنایا جائے۔11. آر ٹی ای کے دفعات کے تحت، داخلہ کلاس کو کلاس 1 کے طور پر مقرر کیا گیا ہے جہاں 25٪ بی پی ایل بچوں کے اندراج کا انتظام ہے اور ساتھ ہی یہ بھی انتظام ہے کہ جن اسکولوں میں کلاس 1 سے نیچے کی کلاسیں منعقد کی جاتی ہیں، وہاں بی پی ایل بچوں کے متناسب اندراج کی ضرورت ہے۔ ان دفعات پر عمل درآمد کے لیے کوششیں کرنا۔12. آر ٹی ای کی دفعات کے تحت تمام ریاستوں میں مضامین کے لحاظ سے باقاعدہ اساتذہ کی تقرری کی جانی چاہیے تاکہ مسلسل اسکول چھوڑنے والے بچوں کی تعداد کو کنٹرول کیا جاسکے۔13. تعلیم کو ترجیح دیتے ہوئے ریاستی اور مرکزی حکومتوں کو تعلیمی بجٹ میں اضافہ کرنا چاہیے۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.