پولیس نے بھی پوست کی کاشت کے خلاف آگاہی مہم شروع کر دی
جدید بھارت نیوز سروس
پلاموں:۔ نکسل کے بعد جھارکھنڈ میں دوسرا سب سے بڑا چیلنج پوست کی کاشت روکنا ہے۔ پوست کی کاشت روکنے کے لیے ہر سطح پر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ لیکن اس کا نیٹ ورک بڑھ رہا ہے۔ پولیس نے ایک بار پھر پوست کی کاشت کے خلاف جنگ شروع کر دی ہے۔ اکثر بتایا جاتا ہے کہ پوست کی کاشت کو تلف کرنے کے لیے مہم چلائی جاتی ہے۔ جھارکھنڈ-بہار سرحد پر پوست کی کاشت بڑے پیمانے پر ہوتی ہے۔ لیکن اس بار پوست کی کاشت شروع ہونے سے پہلے ہی پولیس کی جانب سے آگاہی مہم شروع کر دی گئی ہے۔ آگاہی مہم کے دوران پولیس پوست سے متاثرہ علاقوں میں جا کر ہر فرد سے رابطہ کر رہی ہے۔ پالامو کے مناتو تھانے کی پولیس نے مہم شروع کر دی ہے۔ مناتو پولیس گھر گھر جا کر لوگوں سے بات اور ملاقات کر رہی ہے۔ اس دوران پولیس مائیکنگ کا سہارا لے رہی ہے اور عوام کو دیہی پوست کی کاشت سے دور رہنے کی تلقین بھی کر رہی ہے۔ گاؤں والوں کو بتایا جا رہا ہے کہ پوست کی کاشت کے کیا مضر اثرات ہوتے ہیں۔ مناتو پولس تھانہ انچارج نرمل اوراون خود مائکنگ کر رہے ہیں اور گاؤں والوں کو پوائنٹ بہ پوائنٹ معلومات دے رہے ہیں۔ گاؤں والوں کو بتایا جا رہا ہے کہ پوست کی کاشت کرنے والوں کے خلاف کیا قانونی دفعات ہیں۔ اس بارے میں معلومات دی جا رہی ہیں۔ پالامو کے کئی علاقوں بشمول مناتو، پنکی، پپراٹنڈ، ترشی کے سینکڑوں دیہاتیوں کے خلاف پوست کی کاشت کرنے پر ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ مناتو میں کئی گاؤں ایسے ہیں جہاں 20 سے 25 لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ہر سال پولیس کی جانب سے پوست کی کاشت کے خلاف مہم چلائی جاتی ہے۔ پوست کی کاشت اکتوبر اور نومبر کے مہینوں سے شروع ہوتی ہے۔ یہ فروری اور مارچ تک تیار ہو جاتا ہے۔