کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے پارٹی کے منشور پر سوال اٹھانے پر وزیر اعظم نریندر مودی پر نشانہ سادھا ہے۔ سابق وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ پی ایم مودی کانگریس کے اس منشور کی بات کر رہے ہیں جسے ان کے کسی ’گھوسٹ اسپیچ رائیٹرس‘ نے لکھا ہے۔ وزیر اعظم مودی کو مشورہ دیتے ہوئے پی چدمبرم نے کہا ہے کہ انہیں کانگریس کے منشور میں شامل حقیقی نکات و مسائل پر بحث کرنی چاہیے۔
پی چدمبرم نے پی ایم مودی پر یہ حملہ ایسے وقت میں کیا ہے جب پی ایم مودی و بی جے پی کے دیگر لیڈر ملک میں ’وراثتی ٹیکس‘ کو ایک ایشو بنانے میں لگے ہوئے ہیں۔ کانگریس لیڈر سیم پترودا نے ایک انٹرویو میں وراثتی ٹیکس کا ذکر کیا تھا جس کے بعد پی ایم مودی نے دعویٰ کیا کہ اگر کانگریس کی حکومت بنتی ہے تو کانگریس لوگوں کی موت کے بعد ان کی جائیداد پر قبضہ کر لے گی۔ پی ایم نے ایک انتخابی ریلی میں یہ بھی کہا کہ اگر کانگریس حکومت اقتدار میں آتی ہے تو وہ سروے کرائے گی اور لوگوں کی جائیدادوں کی تقسیم کرے گی۔
پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق چدمبرم نے کہا ہے کہ محترم وزیر اعظم کانگریس کے منشور میں ان الفاظ اور جملوں کو تلاش کرتے اور پڑھتے رہتے ہیں جو وہاں لکھے ہی نہیں گئے ہیں۔ وہ کانگریس کے اس منشور کے بارے میں بات کر رہے ہیں جسے ان کے کسی گھوسٹ رائٹرس میں سے کسی ایک نے لکھا ہے۔ سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ وراثتی ٹیکس کا لفظ منشور میں کہیں بھی نہیں ہے۔ واضح رہے کہ پی چدمبرم اس کمیٹی کے چیئرمین تھے جس نے کانگریس کا منشور تیار کیا تھا۔
کانگریس کے لیڈر نے مزید کہا ہے کہ ٹیکس پر کانگریس کے وعدے بالکل واضح ہیں۔ براہ راست ٹیکسوں میں شفافیت، مساوات، واضح اور منصفانہ ٹیکس انتظامیہ کا دور لایا جائے گا۔ 5 سال کی مدت کے لیے مستحکم و ذاتی انکم ٹیکس کی شرح بر قرار رکھی جائے گی۔ ایم ایس ایم ای پر ٹیکس کا بوجھ کم کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس مودی حکومت کے دوہرے ’سیس‘ راج کو ختم کرنے کا وعدہ کرتی ہے۔
پی چدمبر م نے کہا کہ پارٹی دکانداروں اور خوردہ کاروباریوں کو ٹیکس میں نمایاں ریلیف فراہم کرے گی اور جی ایس ٹی 2.0 متعارف کرایا جائے گا۔ چدمبرم نے کہا کہ محترم وزیر اعظم کو خیالی بھوتوں سے لڑتے دیکھنا مایوس کن ہے۔ انہیں کانگریس کے منشور میں شامل ’حقیقی‘ مسائل پر بحث کرنی چاہیے۔ کانگریس نے واضح کیا ہے کہ اس کا وراثتی ٹیکس متعارف کرانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔