محکمہ زراعت، حیوانات اور کوآپریٹو کے افسران ہفتے میں دو دن فیلڈ وزٹ پر ہوں گے: شلپی نیہا ترکی
حکام کو بند کمروں میں بیٹھنے کے بجائے زمین پر منصوبہ کی حقیقت جاننے کی ہدایت
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 13 دسمبر: جھارکھنڈ میں، زراعت، حیوانات اور تعاون کے محکمے کے سینئرافسران ہفتے میں دو دن فیلڈ وزٹ پر ہوں گے۔ اس کا مقصد زمینی سطح پر محکمہ کے منصوبوں کی حقیقت کو جاننا ہے۔ افسران محکمہ کے بند کمروں سے باہر آکر زمینی اسکیموں کی حقیقت کو سمجھنے کا کام کریں گے۔ زراعت، حیوانات اور تعاون کی وزیر شلپی نیہاترکی نے نیپال ہاؤس میں اپنے پہلے محکمانہ جائزہ کے بعد افسران کو یہ ہدایات دی ہیں۔ دن بھر کی میراتھن میٹنگ کے بعد، زراعت، حیوانات اور تعاون کی وزیر شلپی نیہا ترکی نے کہا کہ جائزہ میٹنگ میں محکمہ کو درپیش چیلنجوں کی نشاندہی کرنے اور ان کے حل کی طرف بڑھنے پر بات چیت ہوئی۔ اس کے ساتھ محکمانہ بجٹ کے حوالے سے بھی افسران کو ہدایات دی گئی ہیں۔ وزیر شلپی نے افسران کو ہدایت دی ہے کہ وہ کھلے ذہن کے ساتھ لوگوں کی تجاویز کو قبول کرنے کی سوچ کو اپنائیں، وزیر شلپی نے کہا ہے کہ محکمہ دیہی بازاروں کو ترقی دے گا۔ دیہی علاقوں میں خستہ حال ہاٹ بازاروں کی مرمت کے لیے محکمہ کی رقم خرچ کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔ محکمہ کی اسکیموں کے بارے میں مکمل معلومات کے لیے بلاک سطح پر اسکیم کیلنڈر جاری کرنے کی ہدایت دی گئی ہے، درحقیقت اسکیم کے بارے میں صحیح معلومات نہ ہونے کی وجہ سے محکمہ کی اسکیم کا فائدہ نہیں پہنچ پا رہا ہے۔ استفادہ کنندگان کی جائزہ میٹنگ کے دوران مرکزی حکومت کی اسکیموں کے بارے میں حکام کو واضح ہدایات دی گئی ہیں۔ وزیر شلپی نے عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ مرکزی حکومت کی اسکیم کا سب سے پہلے محکمانہ سطح پر جائزہ لیا جائے گا۔ پلان کے حوالے سے محکمانہ اتفاق رائے ہونے کے بعد محکمہ اس پر کام کرے گا۔ محکمہ جھارکھنڈ میں جانوروں کی منڈی کو فروغ دینے کے لیے خصوصی اقدامات کرے گا۔ اس طرح کی منڈیاں دیہی علاقوں میں جانوروں کی خرید و فروخت کے لیے کارآمد ثابت ہوں گی۔ وزیر شلپی نے کہا ہے کہ نئے کولڈ اسٹوریج بنانے کے بجائے محکمہ کی توجہ پرانے کولڈ اسٹوریج کو چلانے پر مرکوز رہے گی۔ محکمہ کسانوں کی مصنوعات کو فروغ دینے کے لیے دیہی سطح کی منڈیوں کو فروغ دے گا۔ میدھا ڈیری کو تیزی سے فروغ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جائزہ میٹنگ میں وزیر شلپی نے کہا کہ جھارکھنڈ میں کسان خریف اور روی کی فصلوں پر زیادہ توجہ دیتے ہیں۔ وقت کے ساتھ اس میں تبدیلی کی ضرورت ہے، ریاست میں آلو کی کاشت کے لیے سب سے پہلے اسٹوریج اور پروسیسنگ یونٹ کی ضرورت ہوگی۔ اس کے لیے محکمہ کے افسران محکمہ صنعت کے ساتھ مل کر اس سمت میں پہل کریں گے۔