
کے ایم سی لینگویج یونیورسٹی کے قریب گاؤں مبارکپور میں سات روزہ خصوصی کیمپ اختتام پذیر
لکھنؤ,12 مارچ 2025 (راست): آج خواجہ معین الدین چشتی لینگویج یونیورسٹی کےقریب گاؤں مبارکپور کے پرائمری اسکول کےکیمپس میں وائس چانسلر پروفیسر جے۔پی پانڈے کی رہنمائی میںیونیورسٹی کے رضا کار اور اساتذہ کی موجودگی میں نیشل سروس اسکیم یونٹ سات نے سات روزہ خصوصی کیمپ اختتام پذیر ہوا ۔یہ واضح رہے کہ نیشنل سروس اسکیم کی جانب سے ہر سال یونیورسٹی کے قریب کسی گاؤں میں خصوصی کیمپ کا انعقاد کیا جاتا ہے ۔اس بار بھی مبارکپور گاؤںمیںخصوصی کیمپ لگایا گیا اور اس کیمپ کے دوران تعلیم کی اہمیت ،ماحولیاتی تحفظ ،بیٹ بچاؤ بیٹی پڑھاؤ،سماجی بیداری،صفائی بیداری،گاؤں کے لوگوں سے مکالمہ جیسے اہم موضوعات کے علاوہ مختلف ثقافتی پروگرام اور سرگرمیاں منعقد کی گئیں۔ اس خصوصی کیمپ کے ذریعے این ایس ایس کے رضاکاروں نے نہ صرف گاؤں کے لوگوں کے مسائل کے بارے میں جانکاری حاصل کی بلکہ لوگوں کوان مسائل کے حل کے لئے آگاہ بھی کیااور ان مسائل پر قابو پانے کے طریقے کے بارے میںضروری جانکاری فراہم کی۔ اس خصوصی کیمپ کے اختتامی تقریب کے موقع پر مہمان خصوصی ڈین پروفیسرپروفیسر ثوبان سعید (ڈین، اکیڈمکس) نے کہا کہ خصوصی کیمپ سماجی خدمت کے جذبے کو بیدار کرتی ہےاسی لئے این ایس یس کے رضا کار سماج کی تعمیر میں بہت ہی اہم کردار ادا کرسکتے ہیں کیونکہ اس کیمپ میں سماج اور معاشرے کی بے لوث خدمت کرنے کے جذبے کو پروان چڑھایا جاتا ہے اور یہاں ہمیں یہ سیکھنے کو بھی ملتا ہے کہ ہم ملک اور سماج کو اپنی طرف سے کیا دے سکتے ہیں ۔لہذا جو آپ نے یہاں سیکھا ہے اس کو اپنی زندگی اتارنے اور معاشرے میں فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ این ایس ایس کے خصوصی کیمپ میں ہر نسل ،ہر ذات اور ہر مذہب کے رضاکار ہوتے ہیں اور یہ بنیادی طور پر ہندوستان کے تنوع کی عکاسی کرتی ہےاسی لئے یہاں ذات پات، مذہب یا علاقائی اختلافات سے قطع نظر انسانی مساوات کا سبق سیکھا جاتا ہے۔اس موقع پر ڈاکٹر نیرج شکلانےکہا کہ این ایس ایس رضا کار بننا در اصل اپنے اندر پوشیدہ ان ذمہ داریوں کے جوہر کی شناخت کرنا ہے جو سماج کی تعمیر میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔انھوں نے اس موقع پر رضاکاروں کو یہ بھی بتایا کہ کس طرح نیشنل سروس اسکیم شخصیت کی نشوونما میں مدد کرتی ہے اور یہ بھی کہا کہ اس کیمپ میں حاصل تجربات کوپنی زندگی میں اتارنا بہت ضروری ہے۔س موقع پرشعبہ کامرس کے صدرپروفیسر احتشام احمد نےاین ایس ایس کے رضا کاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ این ایس ایس کے رضاکاروں کو چاہیے کہ وہ سات روزہ کیمپ میں جو کچھ سیکھا اسے اپنے طرز زندگی میں شامل کریںجس سےاس خصوصی کیمپ میں شرکت کرنے والے رضاکاروں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی آنے کے امکانات مزید روشن ہوسکیں۔
انہوں نےیہ بھی کہا کہ یہ اسکیم نوجوان طلبہ اور طالبات کو مختلف عوامی خدمات کے تعلق سے سرگرمیوں اور پروگراموں حصہ لینے اور ان کی رہنمائی کا موقع فراہم کرتی ہےاور انھیں ایک قابل سماجی رکن بننے میں بھی مدد دیتی ہےاور انھیں ہنر مند بناتی ہے۔انھوں نے رضا کاروں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ آپ تمام رضاکاروں نے اس کیمپ میں جو کچھ سیکھا اور اس سےجو تجربہ حاصل ہوا اسے اپنی یونیورسٹی کے باقی طلباء کے ساتھ شیئر کریںتاکہ ان کے اندر سماجی کاموں کے تئیں بیداری اور دلچسپی پیدا ہوسکے۔اس اختتامی تقریب کے آخر میں پروگرام آفیسر ڈاکٹر منیش کمار نے این ایس ایس کوارڈینیٹر ڈاکٹر نلنی مشرا ،تمام اساتذہ،مہمانوں ،گاؤں کے افراد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں کی دلچسپی اور توجہ سے ہمیں اور ہمارے رضاکاروں کو حوصلہ ملا ۔اس پروگرام کی اہم خوبی یہ رہی کہ گاوں کے لوگوں نے ان سارے پروگرام میں بڑھ چڑھ حصہ لیا۔اس سات روزہ خصوصی کیمپ میں پچاس رضاکار موجود تھے۔ اس کیمپ کے اختتام کے موقع پر رضاکاروں نے اپنے تجربات پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اس سے بہت کچھ سیکھا ہے اور اسے ہم اپنی زندگیوں میں نافذ کرنے کی کوشش کریں گے۔ (فو ٹو)
