بیت لاھیہ میں اسرائیلی بمباری میں40 افراد جاں بحق،80 زخمی
غزہ 27 اکتوبر (ایجنسی) غزہ کے شمالے علاقے بیت لاھیہ میں اسرائیلی فوج نے جنگی طیاروں سے فلسطینیوں پر بمباری کی ہے جس کے نتیجےمیں کم سے کم چالیس فلسطینی جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے ہیں۔طبی ذرائع نے اتوار کو اطلاع دی ہے کہ شمالی غزہ میں بیت لاہیہ پر اسرائیلی بمباری میں 40 فلسطینی ہلاک اور 80 زخمی ہو گئے۔فلسطینی خبر رساں ایجنسی “وفا” نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ گذشتہ رات شمالی غزہ کی پٹی میں بیت لاھیہ کے ایک رہائشی علاقے پر اسرائیلی بمباری سے مرنے والوں کی تعداد 40 ہو گئی، جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں اور 80 زخمی ہو گئے۔ذرائع نے مزید کہا کہ شمالی غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کے محاصرے کے آغاز سے اب تک مرنے والوں کی تعداد تقریباً ایک ہزار تک پہنچ گئی ہے۔اسرائیل نے گذشتہ تین ہفتوں کے دوران شمالی غزہ کی پٹی پر ایک بڑے فضائی اور زمینی آپریشن کا آغاز کیا ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ حماس کے عسکریت پسندوں کے دوبارہ منظم ہونے کے بعد اس علاقے میں کارروائی کررہا ہے۔ ایک سال سے جاری جنگ میں بے گھر ہونے کی تازہ لہر میں سیکڑوں لوگ مارے گئے اور دسیوں ہزار فلسطینی غزہ شہر کی طرف نقل مکانی پرمجبور ہوئے ہیں۔دوسری جانب اسرائیلی فوج نے اتوار کو علی الصبح کہا کہ اسرائیلی فضائیہ نے ایک بار پھر غزہ کی پٹی میں “حماس کمانڈ سینٹر” پر حملہ کیا۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ یہ مرکز شمالی غزہ میں ایک عمارت کے اندر واقع ہے جو پہلے اسکول کے طور پر استعمال ہوتا رہا ہے۔ اسرائیلی فوج نے ’ایکس‘ پلیٹ فارم پر پوسٹ کردہ بیان میں کہا حماس کے ارکان اس مرکز کو “اسرائیلی افواج اور ریاست اسرائیل کے خلاف کارروائیوں کی منصوبہ بندی اور انجام دینے کے لیے استعمال کررہے تھے۔جنگ ایک سال سے زیادہ عرصہ قبل غزہ کی پٹی کے ارد گرد کی بستیوں پر حماس کی جانب سے شروع کیے گئے حملے کے باعث شروع ہوئی تھی۔ اس جنگ میں اسرائیلی فوج کی جارحیت کے نتیجے میں اب تک 42 ہزار سے زائد فلسطینی لقمہ اجل بن چکے ہیں۔
اسرائیلی فوج کے بقول ہفتے کے روز اس نے اس فلسطینی نوجوان کو مقبوضہ مغربی کنارے کے طولکرم شہر میں نشانہ بنا دیا ہے۔ اسرائیلی فوج ، پولیس اور دوسری داخلی سلامتی سیکیورٹی اداروں نے مشترکہ بیان میں یہ بات کہی ہے۔اسرائیلی خفیہ ادارے شین بیت کے مطابق انہوں نے انسداد دہشت گردی کے لیے طولکرم میں ایک آپریشن شروع کیا ۔ اس آپریشن کے دوران اسلام نامی فلسطینی نوجوان کو ہلاک کر دیا گیا۔ اسرائیلی فوج کا الزام ہے کہ وہ اسرائیل کے خلاف جنگی منصوبہ بندی کر رہا تھا اور اس نے اسرائیلی فوج پر اچانک فائرنگ شروع کر دی۔اسرائیلی فوج کے بیان کے مطابق فوج نے علاقے کو گھیرے میں لے کر اسلحہ و بارود بھی قبضے میں لیا ہے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ زاہی اوفی کی ہلاکت کے بعد اس جنگجو کے پاس طولکرم کا اضافی چارج بھی تھا۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی کے صحافی نے بتایا کہ نوجوان نے شہادت سے قبل نعرہ تکبیر بلند کیا۔ رام اللہ میں قائم فلسطینی وزارت صحت کے مطابق 29 سالہ فلسطینی نوجوان کو اسرائیلی فوج نے طولکرم کے قریبی علاقے سلام میں نشانہ بنایا ہے۔وزارت صحت کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی جنگ کے دوران مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج نے 744 فلسطینیوں کو قتل کیا ہے۔