مسلسل دوسری بار بنے وزیر اعلیٰ، 13 وزاء نے بھی لیا حلف
پنچکولہ، 17 اکتوبر(اے یوایس) نائب سنگھ سینی نے پنچکولہ میں منعقدہ حلف برداری تقریب میں ہریانہ کے وزیر اعلیٰ کے طور پر عہدے و رازداری کا حلف لیا۔ انہوں نے مسلسل دوسری میعاد کے لیے یہ عہدہ سنھالاہے۔ سینی ہریانہ کے 11ویں وزیر اعلیٰ بنے ہیں۔ ان کے ساتھ 13 ایم ایل ایز نے وزیر کے طور پر حلف لیا۔ انل وج، کرشن لال پنوار، راؤ نربیر سنگھ، اروند شرما، وپل گوئل، مہیپال ڈھانڈا، شیام سنگھ رانا سمیت دیگر نے وزیر اور وزیر مملکت کے طور پر حلف لیا۔حلف برداری تقریب میں وزیر اعظم نریندر مودی، مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ، بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، یوپی کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سمیت دیگر وزرائے اعلیٰ، نائب وزرائے اعلیٰ، مرکزی وزراء، این ڈی اے کے رہنما موجود ہیں۔نائب سینی کے ساتھ بی جے پی ایم ایل اے انل وج نے بھی کابینہ وزیر کے طور پر حلف لیا۔ انیل وج وج بی جے پی کے سب سے سینئر ارکان اسمبلی میں ایک ہیں۔ بی جے پی کی ہریانہ اکائی میں وہ منوہر لال کھٹر کے بعد دوسرے سب سے بڑے لیڈر ہیں۔ وہ گزشتہ دو حکومتوں میں ریاستی وزیر صحت اور وزیر داخلہ رہے ہیں۔ انہیں کام کا طویل تجربہ ہے۔ انہوں نے بطور وزیر حلف اٹھایا ہے۔انل وج کے ساتھ ساتھ کرشن لال پنوار نے بھی بطور وزیر حلف اٹھایا۔ پنوار نے راجیہ سبھا سیٹ سے استعفیٰ دے کر اسمبلی انتخابات میں حصہ لیا۔ پنوار دلت برادری کے بڑے لیڈر مانے جاتے ہیں۔ انہوں نے بطور کابینہ وزیر حلف اٹھایا ہے۔وہیں بی جے پی ایم ایل اے راؤ نربیر سنگھ نے بھی وزیر کے طور پر حلف لیا۔ راؤ نربیر نے 1987 میں لوک دل کے ٹکٹ پر جاٹوسانا سے پہلا الیکشن لڑا تھا۔ اس وقت انہوں نے مرکزی وزیر راؤ اندرجیت سنگھ کو شکست دی۔ 1996 میں راؤ نربیر سنگھ سوہنا سے ایم ایل اے منتخب ہوئے۔ سال 2014 میں وہ بی جے پی کے ٹکٹ پر بادشاہ پور اسمبلی سے ایم ایل اے منتخب ہوئے۔ اس کے بعد وہ پی ڈبلیو ڈی کے وزیر بنے۔ بی جے پی نے 2019 میں ان کا ٹکٹ کاٹ دیا تھا۔ حالانکہ پارٹی نے 2024 میں دوبارہ ان پر بھروسہ کیا۔بی جے پی رہنما مہیپال ڈھانڈا نے مملکتی وزیر کے طور پر حلف لیا ہے۔ مہیپال ڈھانڈا کا تعلق جاٹ برادری سے ہے۔ وہ پانی پت دیہی اسمبلی سیٹ سے مسلسل تیسری بار ایم ایل اے منتخب ہوئے ہیں۔ جب منوہر لال کی جگہ نائب سینی کو وزیراعلیٰ بنایا گیا تھا اس وقت انہیں وزارت پنچایت کا قلمدان دیا گیا تھا۔ مہیپال ڈھانڈا کو منوہر لال کھٹر کا قریبی مانا جاتا ہے۔