وزیر خزانہ سیتا رمن نے دو بل پیش کیے، ایوان کی کارروائی کئی بار ملتوی
نئی دہلی، یکم دہلی:۔ (ایجنسی)پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 2025 آج سوموار، یکم دسمبر کو شروع ہوا، اور یہ سیشن 19 دسمبر تک جاری رہے گا۔ ایوان کی کارروائی کا آغاز صبح 11 بجے قومی ترانے سے ہوا۔ اسپیکر اوم برلا نے سابق ارکان کے انتقال کے بارے میں ایوان کو مطلع کیا اور مرحوم قائدین کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ایک لمحے کی خاموشی اختیار کی۔ اس کے بعد اسپیکر نے خواتین کے کرکٹ اور کبڈی ورلڈ کپ میں ہندوستان کی کامیابی پر خوشی کا اظہار کیا اور کھلاڑیوں کو مبارکباد پیش کی۔
وزیراعظم کا افتتاحی خطاب
راجیہ سبھا میں وزیراعظم نریندر مودی نے اجلاس کے آغاز پر خطاب کیا۔ انہوں نے کہا، ’’محترم چیئرمین، سرمائی اجلاس 2025 کا آج سے آغاز ہو رہا ہے، اور یہ ایوان کے تمام اراکین کے لیے ایک قابل فخر لمحہ ہے۔ آپ کا استقبال ہمارے لیے فخر کا لمحہ ہے۔ پورے ایوان کی طرف سے، میں آپ کو دلی مبارکباد پیش کرتا ہوں‘‘۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ تمام اراکین ایوان کے وقار اور چیئرمین کے عہدے کو برقرار رکھیں گے اور جمہوری روایات کے مطابق اپنا کردار ادا کریں گے۔
سیتا رمن نے دو بل پیش کیے
وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے لوک سبھا میں دو اہم بل پیش کیے۔ ان میں سنٹرل ایکسائز (ترمیمی) بل، 2025، اور ہیلتھ اینڈ سیفٹی نیشنل سیکیورٹی سیس بل، 2025 شامل ہیں۔ سیتا رمن نے کہا کہ یہ بل قومی سلامتی اور صحت عامہ کے اخراجات کے لیے وسائل میں اضافہ کریں گے، اور ان بلوں کے تحت مشینوں یا مخصوص سامان کی تیاری یا پیداوار پر سیس عائد کیا جائے گا۔
اپوزیشن کی مخالفت
اپوزیشن ارکان نے بلوں کی مخالفت کی۔ ترنمول کانگریس کی رکن پارلیمنٹ سوگتا رائے نے کہا کہ سنٹرل ایکسائز (ترمیمی) بل میں پیکیجنگ پر تمباکو کے خطرات کا ذکر نہیں ہے اور حکومت صرف محصولات وصول کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ڈی ایم کے کے رکن پارلیمنٹ ڈی ایم کتیر آنند نے ہیلتھ اینڈ سیفٹی نیشنل سیکیورٹی سیس بل پر اعتراضات اٹھائے۔
ہنگامہ آرائی کا آغاز
وقفہ سوالات شروع ہونے کے بعد اپوزیشن جماعتوں بشمول کانگریس اور سماج وادی پارٹی کے ارکان نے اپنی نشستوں سے اٹھ کر ایس آئی آر سمیت دیگر مسائل پر بحث کا مطالبہ کیا۔ کچھ ارکان چبوترے کے قریب آئے اور ہنگامہ آرائی شروع ہو گئی۔ اسپیکر اوم برلا نے اپوزیشن ارکان سے اپیل کی کہ وہ تعمیری طور پر حصہ لیں اور ایوان کو چلنے دیں، اور کہا کہ ایوان نعرے لگانے یا پلے کارڈز دکھانے کے لیے نہیں ہے بلکہ عوام کے مسائل پر توجہ دینے کے لیے ہے۔
سوالات کے دوران کارروائی
اس دوران بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن انوراگ شرما نے کین-بیتوا ندی کو جوڑنے کے منصوبے سے متعلق ضمنی سوالات پوچھے، جس کا جواب مرکزی وزیر ماحولیات بھوپیندر یادو نے دیا۔ لیکن اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی کے باعث اسپیکر نے ایوان کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک ملتوی کر دی۔دوپہر 12 بجے ایوان دوبارہ شروع ہوا لیکن اپوزیشن ارکان نے ہنگامہ آرائی جاری رکھی، ’ایس آئی آر واپس لو‘ اور ’جمہوریت کا قتل بند کرو‘ جیسے نعرے لگائے۔ اس دوران صدارتی چیئرپرسن سندھیا رائے نے ضروری کاغذات ایوان کی میز پر رکھے۔
ہنگامہ اور احتجاج کے دوران بل منظور
سرمائی اجلاس کے پہلے دن ایک اور اہم قانونی پیش رفت ہوئی، جب لوک سبھا نے منی پور گڈز اینڈ سروسز ٹیکس (دوسری ترمیم) بل، 2025 منظور کیا۔ یہ بل اپوزیشن کی نعرہ بازی اور احتجاج کے باوجود ایوان میں متفقہ طور پر منظور ہوا، جس سے قانون سازی کے عمل میں حکومت کی رفتار برقرار رہی۔



