ترپورہ میں مسجد کی بے حرمتی، شراب کی بوتلیں اور اشتعال انگیز نوٹ برآمد
اگرتلہ ، 28 دسمبر:۔ (ایجنسی)ترپورہ میں ایک مسجد کی بے حرمتی کا سنگین معاملہ سامنے آیا ہے، جہاں مسجد کے اندرونی حصے میں شراب کی بوتلیں، اشتعال انگیز نعرے، بجرنگ دل کا جھنڈا اور دھمکی آمیز نوٹ پایا گیا۔ اس واقعے کو مقامی مسلم سماج کو خوفزدہ کرنے اور تشدد کو ہوا دینے کی دانستہ کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔یہ واقعہ ترپورہ کے ڈھلائی ضلع میں منوچومانو روڈ پر واقع معیناما جامع مسجد میں جمعرات 24 دسمبر کو پیش آیا۔ نامعلوم افراد نے مسجد میں شراب کی بوتلیں رکھیں اور کچھ حصوں میں آگ لگانے کی کوشش کی۔ مسجد کے امام کے وہاں پہنچنے پر نماز کی جگہ میں شراب کی بوتلیں پائی گئیں، جبکہ آگ اس وقت تک بجھائی جا چکی تھی۔مکتبوب میڈیا کے پاس موجود ایک نوٹ میں ’’یہ پہلی اور آخری تنبیہ ہے‘‘ اور ’’اگلی بار کچھ بڑا ہونے والا ہے‘‘ جیسے جملے درج ہیں۔ نوٹ بنگالی زبان میں لکھا گیا تھا، جس میں ’’جے شری رام‘‘ کے نعرے اور بجرنگ دل کا حوالہ بھی موجود ہے۔مسجد کے امام نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ خوف اور بے امنی پھیلانے کی سوچی سمجھی سازش ہے۔ ان کے مطابق مسجد میں شراب کی بوتلیں رکھنا ایمان کی توہین ہے اور یہ جان بوجھ کر مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے اور تناؤ پیدا کرنے کی کوشش ہے۔ انہوں نے بتایا کہ واقعے کے وقت مسجد میں کوئی موجود نہیں تھا کیونکہ وہ ایک پروگرام میں شرکت کے لیے گئے ہوئے تھے۔بعد ازاں مسجد کمیٹی نے چومانو پولیس اسٹیشن میں تحریری شکایت درج کرائی، جس میں بتایا گیا کہ یہ واقعہ 24 دسمبر کو دوپہر ساڑھے بارہ بجے کے قریب پیش آیا۔ مقامی افراد کے مطابق اگر بروقت آگ نہ بجھائی جاتی تو بڑا سانحہ پیش آ سکتا تھا۔ چومانو پولیس اسٹیشن کے اسسٹنٹ سب انسپکٹر نے مکتبوب میڈیا کو واقعے کی تصدیق کی، تاہم رپورٹ لکھے جانے تک پولیس کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی تھی۔



