رکن پارلیمنٹ اقرا حسن نے مسلم ڈاکٹر کا حجاب کھینچنے پر نتیش کمار کو بنایا ہدف تنقید
نئی دہلی، 16 دسمبر:۔ (ایجنسی) حجاب کی توہین اوراقلیتوں کے استحصال کی خبروں کے درمیان بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار کے ذریعہ ایک سرکاری پروگرام کے دوران مسلم خاتون کا حجاب کھینچنے پر بڑا تنازعہ ہوگیا ہے۔ اس سلسلے میں سماج سے لے کر سیاسی حلقوں تک وزیراعلیٰ کے رویے کی مذمت کی جارہی ہے۔یہ واقعہ پیر کے روز کا بتایا جارہا ہے جب پٹنہ میں بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کماراپنے روئیے کی وجہ سے ایک بار پھر تنازعات میں پھنس گئے۔ انہوں یہاں منعقد ایک سرکاری پروگرام میں مسلم خاتون ڈاکٹر کا حجاب کھینچ دیا جس کے بعد ان کے سلوک کی تنقید کا طوفان آگیا۔ اس پورے تنازعہ پراترپردیش کے کیرانہ سے سماجوادی پارٹی کی ممبر پارلیمنٹ اقرا حسن نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار کے ذریعہ مسلم خاتون کا حجاب کھینچتے ہوئے ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے۔ سماجوادی پارٹی کی ایم پی نے اسے بے حد شرمناک واقعہ قرار دیا اور کہا کہ اس طرح سرعام خاتون کا حجاب کھینچنا اس کی عزت پر حملہ ہے۔ وزیراعلیٰ کے اس رویہ سے ریاست میں خواتین کی حفاظت پر سوال اٹھ رہے ہیں۔ ایس پی ایم پی نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر لکھا، ’ شرمناک! ایک خاتون ڈاکٹر کا حجاب کھینچنا اس کے وقار اور مذہبی شناخت پر براہ راست حملہ ہے۔ جب ریاست کا وزیراعلیٰ ایسا کرے تو خواتین کی حفاظت پر سوال اٹھنا لازمی ہے۔‘ وائرل ویڈیو اس وقت کا ہے جب پیر کے روز پٹنہ میں آیوش ڈاکٹروں کو تقرری نامے تقسیم کیے جا رہے تھے۔ اسی دوران جب ایک خاتون ڈاکٹر اپنا تقرری نامہ لینے پہنچی تو وزیراعلیٰ نتیش کمار نے سب کے سامنے اس کا حجاب نیچے کھینچ دیا۔ یہ ویڈیو راشٹریہ جنتا دل پارٹی کی جانب سے سوشل میڈیا پرشیئر کیا گیا ہے۔ آر جے ڈی نے اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نتیش کمار کے رویے پر سوال اٹھائے اور کہا کہ نتیش جی کو کیا ہوگیا ہے؟ ان کی ذہنی حالت اب قابل رحم حالت میں پہنچ چکی ہے۔ وہ 100 فیصد سنگھی ہوگئے ہیں۔ وہیں کانگریس پارٹی نے اس معاملے پرنتیش کمار کو نشانہ بنایا اور کہا کہ بہار میں اعلیٰ ترین عہدے پر بیٹھا آدمی اس طرح کی گھناؤنی حرکت کر رہا ہے تو سوچئے کہ ریاست میں خواتین کتنی محفوظ ہوں گی۔



