لوک سبھا میںراہل گا ندھی کا سنگین الزام:چیف جسٹس آف انڈیا کو الیکشن کمشنر کے انتخاب سے کیوں ہٹایا گیا؟
نئی دہلی09 دسمبر (ایجنسی): پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے ساتویں دن انتخابی اصلاحات پر کانگریس رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی کی تقریر کے دوران لوک سبھا میں گرما گرم بحث چھڑ گئی۔ گاندھی نے الزام لگایا کہ ملک میں ووٹ چوری ہو رہے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ الیکشن کمیشن براہ راست کنٹرول میں ہے۔ وہ بغیر ثبوت کے یہ بیان نہیں دے رہے تھے۔ ان کے پاس ٹھوس ثبوت تھے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کنٹرول میں ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ووٹ چوری سے بڑا کوئی ملک دشمن کام نہیں ہے۔ہریانہ میں ووٹ چوری کا الزام لگاتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ ووٹر لسٹ میں برازیلین خاتون کی تصویر 22 بار آئی۔ انہوں نے ثبوت فراہم کرنے اور ان کے براہ راست سوالوں کے جواب دینے میں ناکامی پر الیکشن کمیشن پر حملہ کیا، سوال کیا کہ بہار انتخابات کے بعد ووٹر لسٹ میں 122,000 ڈپلیکیٹ تصاویر کیسے آئیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہریانہ کے ساتھ ساتھ مہاراشٹر میں بھی ووٹ کی چوری ثابت ہوئی ہے۔راہل گاندھی نے سوال کیا کہ چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) کو الیکشن کمشنر کے انتخاب سے کیوں ہٹایا گیا؟ اگر صرف وزیر اعظم اور وزیر داخلہ ہی رہے تو ان کی آواز کی کیا اہمیت رہے گی؟ پی ایم مودی اور امیت شاہ اپنی پسند کا الیکشن کمشنر کیوں چننا چاہتے ہیں؟ سی سی ٹی وی قانون کیوں تبدیل کیا گیا؟ یہ الیکشن چوری کا کھیل ہے، ڈیٹا نہیں۔ چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمشنرز کو پکڑنے کا کیا کھیل ہے؟آر ایس ایس کا ذکر کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ملک کی تمام یونیورسٹیوں کے وائس چانسلر آر ایس ایس سے تعلق رکھتے ہیں۔ اس پر ایوان میں حکمراں پارٹی کے ارکان نے ہنگامہ کیا۔ اسپیکر اوم برلا نے راہول سے انتخابی اصلاحات پر بات کرنے کو کہا، اور ان سے کہا کہ وہ کسی تنظیم کا نام نہ لیں۔ اس دوران پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے کہا کہ یہاں ہر کوئی صرف اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کو سننے کے لیے بیٹھا ہے۔ اگر وہ اس موضوع پر نہیں بول رہا تو سب کا وقت کیوں ضائع کر رہا ہے؟اس سے پہلے کانگریس ایم پی منیش تیواری نے ایک سنگین الزام لگاتے ہوئے کہا کہ حکومتیں انتخابات سے پہلے 10-15000 روپے لوگوں کے کھاتوں میں جمع کرتی ہیں اور پھر جیت جاتی ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو کسی بھی ریاست میں اقتدار کی تبدیلی مشکل ہو جائے گی۔دریں اثنا، راجیہ سبھا میں منگل کو دوپہر 1 بجے شروع ہونے والے قومی ترانے “وندے ماترم” کی 150 ویں سالگرہ کے موقع پر خصوصی بحث ہو رہی ہے۔ جدوجہد آزادی میں اس گانے کے کردار کو یاد کیا جا رہا ہے۔ کل وزیر اعظم نریندر مودی نے اسے لوک سبھا میں متعارف کرایا۔



