Monday, December 22, 2025
ہومNationalپارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس ختم؛بجٹ اجلاس کیلئے حکومت فکر مند

پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس ختم؛بجٹ اجلاس کیلئے حکومت فکر مند

رجیجو بجٹ اجلاس سے پہلے راہل سمیت اپوزیشن لیڈروں سے ملاقات کریں گے

نئی دہلی، 20 دسمبر (یو این آئی) پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس آج اختتام پذیر ہوا اور ہنگامہ آرائی کی وجہ سے دونوں ایوانوں میں کام آسانی سے نہیں چل سکا اور لوک سبھا اور راجیہ سبھا کی کارکردگی بالترتیب صرف 57.87 فیصد اور 40.03 فیصد رہی پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو، ​​پارلیمانی امور کے وزیر مملکت ارجن رام میگھوال اور ڈاکٹر ایل مروگن نے پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ پارلیمنٹ میں اپوزیشن اراکین کے ہنگامے اور غیر مہذب رویے کی وجہ سے پارلیمنٹ کا وقار اور کام کاج کو نقصان پہنچا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے ہنگامے کی وجہ سے پارلیمنٹ کی کارکردگی میں کمی آئی۔ ہم نے پارلیمنٹ کو چلانے کے لیے بہت کوششیں کیں۔ میں امید کرتا ہوں اور اپوزیشن سے بھی درخواست کرتا ہوں کہ وہ پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس میں اس طرح کا ہنگامہ نہ کریں۔سرمائی اجلاس کے کام کی تفصیلات بتاتے ہوئے مسٹر رجیجو نے کہا کہ 2024 کے سرمائی اجلاس میں لوک سبھا میں 20 اور راجیہ سبھا میں سیشن ہوئے ہیں۔ لوک سبھا میں پانچ بل اور چار بل راجیہ سبھا میں پیش کیے گئے۔ انڈین ایئر کرافٹ بل دونوں ایوانوں سے پاس ہو چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ سیشن میں ہندوستان کے آئین کی تشکیل کے 75 سال مکمل ہونے کے موقع پر 26 نومبر کو سنٹرل ہال میں یوم دستور کی تقریب کا اہتمام کیا گیا جس سے صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے خطاب کیا۔ اس کے بعد 13 اور 14 دسمبر کو لوک سبھا میں اور 16 اور 17 دسمبر کو راجیہ سبھا میں ہندوستانی آئین کے 75 سال کے سفر پر تفصیلی بحث ہوئی۔ لوک سبھا میں 62 اراکین نے 15 گھنٹے 43 منٹ کی بحث میں حصہ لیا جبکہ راجیہ سبھا میں 80 اراکین نے 17 گھنٹے 41 منٹ کی بحث میں حصہ لیا۔مسٹر رجیجو نے کہا کہ آئین (129ویں ترمیم) بل 2024 اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں (ترمیمی) بل 2024 کو 17 دسمبر کو لوک سبھا میں پیش کیا گیا تھا، جنہیں آج باضابطہ طور پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کو اس پر غور کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سیشن میں لوک سبھا کی کارکردگی 57.87 فیصد رہی ہے اور راجیہ سبھا کی کارکردگی 40.03 فیصد رہی ہے جس سے ہم مطمئن نہیں ہیں۔ ہم 100 فیصد سے زیادہ کاکردگی کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ لیکن اپوزیشن کی جانب سے ہنگامہ آرائی اور نعرے بازی کا جو راستہ اختیار کیا گیا اس سے کارکردگی میں کمی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جانتی ہے کہ ہر ایشو کو اٹھانے کا ایک اصول ہے اور اسی اصول کے تحت اپنی نشست سے ایشو اٹھانے کی اجازت دی جاتی ہے۔ وقفہ سوالات ہر رکن کا خصوصی حق ہے اور پوری حکومت رکن پارلیمنٹ کے سوالات کے جوابات دینے میں مصروف ہے۔ لیکن بعض جماعتوں کے اراکین دوسرے اراکین کے حقوق کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔وزیر پارلیمانی امور نے جمعرات کو پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں دھکامکی اور دو اراکین پارلیمنٹ کے زخمی ہونے کے واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی دھکامکی اچھی بات نہیں ہے۔ لوک سبھا اسپیکر نے ہدایات جاری کی ہیں کہ پارلیمنٹ کے دروازے پر کوئی مظاہرہ نہیں ہو سکتا۔ یہ بات مان لینی چاہیے۔ ہم سب کو اس پر عمل کرنا چاہیے۔جب اس معاملے میں مختلف ممبروں کی طرف سے دیے جانے والے استحقاق کے نوٹس کے بارے میں پوچھا گیا تو، مسٹر رجیجو نے کہا کہ ان نوٹسوں کا نوٹس لینا اور فیصلہ کرنا صدر نشیں کا اختیار ہے۔ اس لیے وہ کچھ نہیں کہیں گے۔جب ان سے پوچھا گیا کہ بجٹ اجلاس میں ڈیڑھ ماہ سے بھی کم وقت رہ گیا ہے اور حکمران جماعت اور اپوزیشن کے درمیان کشمکش اور تلخی کے پیش نظر بجٹ اجلاس کے خوش اسلوبی سے انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے کیا اقدامات کیے جائیں گے؟ مسٹر رجیجو نے کہا کہ اس سیشن میں کارروائی کو چلانے کے لیے اپوزیشن کے ساتھ ماضی کو بھول کر نئے سرے سے کام کرنے کے لیے بات چیت ہوئی تھی، لیکن اچانک انہوں نے دوبارہ تعطل پیدا کر دیا۔ بجٹ سیشن کے لیے وہ دوبارہ ذاتی طور پر قائد حزب اختلاف راہل گاندھی سمیت تمام اپوزیشن لیڈروں سے ملاقات کریں گے اور تعطل کو حل کرنے کی کوشش کریں گے۔

Jadeed Bharat
Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
مقالات ذات صلة
- Advertisment -
Google search engine

رجحان ساز خبریں

احدث التعليقات