نئی دہلی، 12 دسمبر (ہ س)۔ مرکزی کابینہ نے 'ایک ملک ایک الیکشن‘سے متعلق بل کو منظوری دے دی ہے۔ حکومت اسے اگلے ہفتے پارلیمنٹ میں پیش کر سکتی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں آج کابینہ کی میٹنگ میں اسے منظوری دی گئی۔ ذرائع نے یہ اطلاع دی ہے۔ 18 ستمبر کو مرکزی کابینہ نے 'ایک ملک، ایک الیکشن‘ سے متعلق سابق صدر رام ناتھ کووند کی سربراہی میں اعلیٰ سطحی کمیٹی کی سفارشات کو منظوری دی تھی۔ کمیٹی نے ملک میں مرکز، ریاستوں اور بلدیاتی اداروں کی طرف سے بیک وقت انتخابات کے انعقاد سے متعلق انتظامات پر اپنی سفارشات پیش کی تھیں۔ مرکزی وزیر اشونی ویشنو نے اس وقت نوٹیفائی کیا تھا کہ حکومت اس موضوع پر بڑے پیمانے پر حمایت حاصل کرنے کی کوشش کرے گی اور وقت آنے پر اس معاملے پر آئینی ترمیمی بل لایا جائے گا۔ انہوں نے کہا تھا کہ مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین اور بڑی تعداد میں پارٹیوں نے واقعی ون نیشن ون الیکشن اقدام کی حمایت کی ہے۔قابل ذکر ہے کہ ملک میں 1951 سے 1967 تک بیک وقت انتخابات ہوئے تھے۔ سال 1999 میں لاء کمیشن نے اپنی 170 ویں رپورٹ میں سفارش کی تھی کہ پانچ سالوں میں لوک سبھا اور تمام قانون ساز اسمبلیوں کے انتخابات ہونے چاہئیں تاکہ ملک میں ترقی جاری رہے۔ پارلیمانی کمیٹی نے 2015 میں اپنی 79ویں رپورٹ میں حکومت سے کہا تھا کہ وہ دو مرحلوں میں ایک ساتھ انتخابات کرانے کے طریقے تجویز کرے۔ اپنے سابقہ دور حکومت میں مودی حکومت نے سابق صدر رام ناتھ کووند کی صدارت میں ایک کمیٹی تشکیل دی تھی تاکہ ملک بھر میں بیک وقت انتخابات کرائے جائیں۔ کمیٹی نے اس سلسلے میں مختلف جماعتوں اور اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی اور سابقہ حکومت کے دور میں ہی اپنی سفارشات دیں۔ تجویز پیش کی گئی ہے کہ ایک مدت کے بعد تمام ریاستوں کی موجودہ قانون ساز اسمبلیوں کی مدت کو مختصر کر کے ایک ساتھ انتخابات کرائے جائیں۔ مرکز اور ریاستوں میں انتخابات کے فوراً بعد بلدیاتی اداروں اور پنچایتوں کے انتخابات کرائے جائیں۔ اکثریت نہ ملنے کی صورت میں اور اقلیت کی صورت میں دوبارہ انتخاب، مدت صرف باقی مدت کے لئے ہونی چاہئے۔
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.