’من کی بات‘ میں وزیر اعظم نے کہا :
آج جب میں اپنے دل کی بات کر رہا ہوں تو میرے دل میں گہرا درد ہے
نئی دہلی، 27 اپریل:۔ (ایجنسی) وزیر اعظم نریندر مودی نے آج ماہانہ ریڈیو پروگرام ‘من کی بات ‘ کے 121 ویں ایپی سوڈ میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس دوران انہوں نے پہلگام دہشت گردانہ حملہ سمیت کئی اہم امور و مسائل پر اپنی بات رکھی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ‘آج جب میں آپ سے اپنے دل سے بات کر رہا ہوں تو میرے دل میں گہرا درد ہے۔ 22 اپریل کے پہلگام دہشت گردانہ حملے نے ہر شہری کو غمزدہ کر دیا ہے۔ ہر کوئی سوگوار خاندانوں کے لیے گہرے تعزیت کا اظہار کرتا ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ دہشت گردانہ حملے کی تصاویر دیکھ کر ملک کا ہر شہری غصے سے ابل رہا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ‘پہلگام میں یہ حملہ دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والوں کی مایوسی کو ظاہر کرتا ہے۔ ایسے وقت میں جب کشمیر میں امن لوٹ رہا تھا، ملک اور جموں و کشمیر کے دشمنوں کو یہ پسند نہیں تھا۔ دہشت گرد اور ان کے آقا چاہتے ہیں کہ کشمیر ایک بار پھر تباہ ہو۔ اسی لیے اتنی بڑی سازش رچی گئی۔ دہشت گردی کے خلاف اس جنگ میں ملک کا اتحاد ہماری سب سے بڑی طاقت ہے۔ ہمیں اس چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنے عزم کو مضبوط کرنا چاہیے۔ پی ایم مودی نے کہا کہ ‘عالمی رہنماؤں نے مجھے فون کیا، خط لکھے، پیغام بھیجے۔ سب نے اس گھناؤنے حملے کی شدید مذمت کی۔ دہشت گردی کے خلاف ہماری لڑائی میں پوری دنیا ایک کروڑ چالیس لاکھ ہندوستانیوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ میں ایک بار پھر متاثرہ خاندانوں کو یقین دلاتا ہوں کہ انہیں انصاف ملے گا۔ اس حملے کی سازش کرنے والوں اور مجرموں کو سخت ترین سزا ملے گی۔
متاثرین کو انصاف ملے گا، مجرموں کو سخت سزا ملے گی
وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو اپنے ماہانہ ریڈیو پروگرام ‘من کی بات’ میں کہا کہ جموں و کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے متاثرین کے اہل خانہ کو یقینی طور پر انصاف ملے گا اور حملے کے سازش کرنے والوں کو سخت ترین سزا دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پورا ملک متاثرہ خاندانوں کے ساتھ کھڑا ہے اور دہشت گردی کے خلاف 140 کروڑ ہندوستانیوں کا اتحاد اس لڑائی کی سب سے بڑی طاقت ہے۔ من کی بات کے 121ویں ایپی سوڈ میں وزیر اعظم نے کہا کہ آج دنیا دیکھ رہی ہے کہ اس حملے کے بعد ہندوستان دہشت گردی کے خلاف ایک آواز میں کھڑا ہو گیا ہے۔ عالمی رہنماؤں نے بھی اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے بھارت سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ مودی نے دہشت گردانہ حملے کو جموں و کشمیر میں واپس لوٹنے والے امن اور ترقی کو متاثر کرنے کی ناکام کوشش قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے حامیوں کو کشمیر میں ہونے والی مثبت تبدیلیاں پسند نہیں تھیں، اس لیے اس قسم کی بزدلانہ سازش رچی گئی۔ وزیر اعظم نے ہم وطنوں سے اپیل کی کہ وہ متحد ہو کر اس چیلنج کا مقابلہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی مضبوط قوت ارادی کا مظاہرہ کرنا ہوگا اور دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن جنگ میں متحد رہنا ہوگا۔



