Friday, December 5, 2025
ہومNationalسپریم کورٹ کا ریاستوں کو اضافی عملہ تعینات کرنے کا مشورہ، بی...

سپریم کورٹ کا ریاستوں کو اضافی عملہ تعینات کرنے کا مشورہ، بی ایل اوز پر بڑھتا دباؤ تشویش ناک قرار

نئی دہلی، 4 دسمبر:۔ (ایجنسی) سپریم کورٹ نے جمعرات کو بوتھ لیول آفیسرز (بی ایل اوز) پر بڑھتے ہوئے کام کے بوجھ سے متعلق ایک درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ریاستی حکومتوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ہدایت دی کہ وہ خصوصی انتخابی فہرستوں کی نظرثانی (ایس آئی آر) کے دوران اضافی عملہ تعینات کرنے پر غور کریں تاکہ موجودہ اہلکاروں پر دباؤ کم ہو سکے۔ چیف جسٹس آف انڈیا جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس جوئے مالیا باگچی کی بنچ تمل اداکار وجے کی پارٹی ’تملاگ ویٹری کڑگم‘ (ٹی وی کے) کی درخواست پر سماعت کر رہی تھی، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ کام کے زیادہ دباؤ کی وجہ سے کئی بی ایل اوز نے خودکشی تک کر لی ہے۔ درخواست گزار کے وکیل گوپال شنکرنارائنن نے کہا کہ اس وقت ان اہلکاروں پر مقررہ مدت میں کام مکمل کرنے کا غیر معمولی دباؤ ہے، جبکہ زیادہ تر بی ایل اوز اساتذہ یا آنگن واڑی کارکن ہیں۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ایس آئی آر ایک قانونی عمل ہے اور ریاستوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کو مناسب افرادی قوت فراہم کریں۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ اگر کسی بی ایل او کو بیماری یا ناگزیر وجوہات کی بنا پر ذمہ داری سے استثنیٰ چاہیے تو ریاستیں ان کی جگہ دوسرے اہلکاروں کو تعینات کریں۔ سینئر وکیل کپل سبل نے بی ایل اوز کی خودکشیوں کو ’’حقیقی تشویش‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ دو ماہ کی مقررہ مدت میں یہ وسیع عمل مکمل کرنا ممکن نہیں۔ بنچ نے ای سی آئی اور ریاستوں سے تفصیلی وضاحت طلب کی اور ہدایت دی کہ وہ اضافی عملے کی دستیابی اور بی ایل اوز پر اصل بوجھ کے بارے میں رپورٹ داخل کریں۔الیکشن کمیشن کے وکیل منیندر سنگھ نے عدالت کو بتایا کہ تمل ناڈو میں 90 فیصد اور اتر پردیش میں 85 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے، لیکن بنچ نے واضح کیا کہ ریاستوں کو لازمی طور پر مزید افرادی قوت فراہم کرنی ہوگی تاکہ اہلکاروں پر غیر ضروری دباؤ نہ پڑے۔

Jadeed Bharat
Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
مقالات ذات صلة
- Advertisment -
Google search engine

رجحان ساز خبریں

احدث التعليقات