Wednesday, December 17, 2025
ہومNationalلوک سبھا میں نیا انکم ٹیکس بل پیش کیا گیا

لوک سبھا میں نیا انکم ٹیکس بل پیش کیا گیا

کرپٹو کرنسی سے کمائی کو ’دیگر ذرائع سے آمدنی ‘ تسلیم کیا جائے گا

نئی دہلی، 13 فروری:۔ (ایجنسی)مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے جمعرات کو لوک سبھا میں نیا انکم ٹیکس بل 2025 پیش کیا۔ اس کا مقصد ٹیکس قوانین کو آسان، شفاف اور جدید بنانا ہے۔ اس بل کو پیش کرنے کے بعد وزیر خزانہ نے لوک سبھا کے اسپیکر سے اس کا مطالعہ اور جائزہ لینے کے لیے ایک اسٹینڈنگ کمیٹی بنانے کی درخواست کی۔ قابل ذکر ہے کہ یہ نیا بل 1961 کے انکم ٹیکس ایکٹ کی جگہ لے گا اور افراد، کاروبار اور غیر منافع بخش تنظیموں کے لیے کئی اہم تبدیلیاں لائے گا۔ اس نئے بل میں ٹیکس قوانین کی زبان کو سادہ اور جدید تعریفوں سے ہم آہنگ کیا گیا ہے۔ مثال کے طور پر، 'تشخیص سال ' کے بجائے 'ٹیکس سال ' کی اصطلاح استعمال کی گئی ہے۔ مزید برآں، نئی اصطلاحات جیسے کہ 'ورچوئل ڈیجیٹل اثاثہ ' کرپٹو کرنسی اور 'الیکٹرانک موڈ ' شامل کی گئی ہیں تاکہ واضح طور پر ڈیجیٹل لین دین اور ورچوئل اثاثوں کو ٹیکس نظام کے دائرے میں لایا جا سکے۔ نیا بل غیر ملکی آمدنی اور غیر مقیم افراد کے لیے ٹیکس قوانین کو مزید واضح کرتا ہے۔ پہلے کے قانون کے تحت، ہندوستانی باشندوں پر ان کی عالمی آمدنی پر ٹیکس لگایا جاتا تھا جبکہ غیر رہائشیوں پر صرف ہندوستان میں کمائی گئی آمدنی پر ٹیکس لگایا جاتا تھا۔ نیا بل سیکشن 5 اور 9 کے تحت 'ڈیمڈ انکم ' کی واضح تعریف فراہم کرتا ہے، جو غیر رہائشیوں کے لیے ٹیکس قوانین کو مزید شفاف بنائے گا۔ اس بل میں چھوٹ اور کٹوتی کے قوانین میں بھی تبدیلی کی گئی ہے۔ اس سے قبل سیکشن 10 اور 80C سے 80U کے تحت سرمایہ کاری، عطیات اور خصوصی اخراجات پر ٹیکس کٹوتیاں دی جاتی تھیں۔ نیا بل سیکشن 11 سے 154 کے تحت ان کٹوتیوں کو آسان بناتا ہے اور اسٹارٹ اپس، ڈیجیٹل کاروبار اور قابل تجدید توانائی میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے نئی دفعات شامل کرتا ہے۔ اس سے پہلے، سیکشن 45 سے 55A کے تحت کیپٹل گین کو قلیل مدتی اور طویل مدتی زمروں میں تقسیم کیا گیا تھا جس میں سیکیورٹیز پر لاگو خصوصی ٹیکس کی شرحیں تھیں۔ اس نئے بل میں سیکشن 67 سے 91 کے تحت دفعات کو برقرار رکھتے ہوئے ڈیجیٹل اثاثوں (جیسے کرپٹو کرنسی) پر ٹیکس لگانے کے لیے خصوصی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ غیر منافع بخش تنظیموں کے لیے بھی نئے قوانین بنائے گئے ہیں۔ اس سے پہلے، سیکشن 11 سے 13 کے تحت کچھ خیراتی مقاصد کے لیے ٹیکس میں چھوٹ دستیاب تھی لیکن تعمیل کے لیے کوئی واضح رہنما اصول نہیں تھے۔ نیا بل سیکشن 332 سے 355 کے تحت قابل ٹیکس آمدنی، تعمیل کے قوانین اور تجارتی سرگرمیوں پر پابندیوں کو واضح کرتا ہے، جس سے ٹیکس چھوٹ کی تعریف واضح ہوتی ہے۔ حکومت کا خیال ہے کہ نیا انکم ٹیکس بل 2025 ٹیکس نظام کو آسان بنانے، ڈیجیٹل اور اسٹارٹ اپ سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی اور ٹیکس کی تعمیل کو آسان بنانے کے لیے ایک بڑا قدم ہے۔ اس سے انفرادی ٹیکس دہندگان، کاروباری اداروں اور غیر منافع بخش تنظیموں کو واضح اور شفاف ٹیکس قوانین سے فائدہ پہنچے گا، جس سے ٹیکس کا نظام زیادہ موثر اور مساوی ہو گا۔
Jadeed Bharat
Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
مقالات ذات صلة
- Advertisment -
Google search engine

رجحان ساز خبریں

احدث التعليقات