کلکتہ14مئی (یواین آئی) : بدھ کو سپریم کورٹ میں مغربی بنگال کے سرکاری ملازمین کے ڈی اے یا مہنگائی بھتے سے متعلق کیس کی سماعت ایک بار پھر نہیں ہوسکی ۔ اس سے قبل اس کیس کی سماعت سپریم کورٹ میں منتقل کر دی گئی تھی۔ سماعت بدھ کو دوپہر دو بجے کے قریب ہونے کا امکان تھا۔ لیکن اس میں بھی تاخیر ہوئی۔ سپریم کورٹ نے ڈی اے کیس کی سماعت لگاتار 18 ویں مرتبہ ملتوی کر دیا۔ آخری مرتبہ یہ سماعت یکم دسمبر 2024 کو ہوئی تھی۔مغربی بنگال ڈی اے کیس سپریم کورٹ میں جسٹس وکرم ناتھ، جسٹس سنجے کرول اور جسٹس سندیپ مہتا کی بنچ کے سامنے درج تھا۔ 11 مئی کو کیس کو جسٹس سنجے کرول اور جسٹس منوج مشرا کی بنچ کو منتقل کر دیا گیا۔
وہاں بدھ کو سماعت ہونی تھی۔ لیکن کیس نئے بنچ کی فہرست میں 40 ویں نمبر پر تھا۔ اس کے نتیجے میں بدھ کو ہونے والی سماعت کے بارے میں غیر یقینی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ وہ قیاس آرائیاں سچ ثابت ہوئیں اور سماعت دوبارہ ملتوی کر دی گئی۔ سپریم کورٹ میں آئندہ جمعہ کو ڈی اے کیس کی سماعت ہونے کا امکان ہے۔ریاست کا ڈی اے کیس پہلی مرتبہ 28 نومبر 2022 کو سپریم کورٹ میں آیا تھا۔ عدالت نے کہا کہ ریاستی سرکاری ملازمین کے ڈی اے پر تفصیلی سماعت کی ضرورت ہے۔ وقت آنے پر تمام فریقین کو سنا جائے گا۔ تاہم وقت کی کمی کے باعث کیس کی مکمل سماعت نہیں ہو سکی۔ ڈی اے کی سماعت کبھی ریاستی حکومت کے وکیل کی درخواست پر تو کبھی دیگر وجوہات کی بنا پر ڈھائی سال سے متعدد مرتبہ ملتوی ہوتی رہی ہے۔ تاہم، بہت سے لوگ بدھ کی سماعت کے بارے میں پر امید تھے۔ریاستی سرکاری ملازمین کے ایک گروپ نے مرکزی شرح اور بقایا ڈی اے کا مطالبہ کرتے ہوئے کلکتہ ہائی کورٹ میں مقدمہ دائر کیا تھا۔ 20 مئی 2022 کو ہائی کورٹ نے ریاست کو حکم دیا کہ وہ مرکز کے برابر 31 فیصد کی شرح سے ڈی اے ادا کرے۔ لیکن مغربی بنگال حکومت ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ گئی۔ یہ مقدمہ 3 نومبر 2022 کو سپریم کورٹ میں دائر کیا گیا تھا۔ پہلی سماعت اسی سال 28 نومبر کو ہوئی تھی۔ اس کے بعد سے یہ مقدمہ زیر التوا ہے۔
تاہم وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ڈی اے میں کئی اضافے کا اعلان کیا ہے جبکہ کیس زیر التوا ہے۔ تاہم یہ مرکزی شرح کے برابر نہیں ہوسکا ہے۔وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے ریاست کی طرف سے کیس میں بحث کی۔ اس کے علاوہ بکاس رنجن بھٹاچاریہ اور فردوس شمیم سرکاری ملازمین کے ایک حصے کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ بدھ کو بکاس رنجن بھٹاچاریہ نے کہاکہ ڈی اے کیس کی سماعت آج دوپہر 2 بجے تھی۔ہم سب موجود تھے۔ لیکن عدالت میں کچھ مشکلات کے باعث سماعت نہیں ہو سکی۔ ہماری درخواست پر اس کیس کی سماعت اگلے جمعہ کو مقرر کی گئی ہے۔ کہا گیا ہے کہ تاریخ تبدیل نہیں کی جائے گی۔ ہم توقع کر سکتے ہیں کہ اس کیس کی حتمی سماعت جمعہ کو ہو گی۔ تحریک کے رہنماؤں پر دباؤ بڑھتا جا رہا ہے کیونکہ یہ کیس بار بار التواء کا شکار ہے۔ ہمیں بھی کافی مشکلات کا سامنا ہے۔



